ستر اور 80 کی دہائی میں بالی ووڈ میں بڑے پردے پر انمٹ نقوش چھوڑنے والی تجربہ کار اداکارہ زینت امان 19 نومبر 1951 کو ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ زینت کے والد امان اللہ خان مصنف تھے۔ انہوںبالی ووڈ نے فلموں ‘مغل اعظم’ اور ‘پاکیزہ’ کے اسکرین پلے لکھے تھے۔ جب زینت 13 سال کی تھیں تو ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔ جس کے بعد زینت نے اپنے والد کا کنیت (امان) اپنا لیا۔
1970 میں، زینت نے مسانڈیا مقابلہ میں حصہ لیا اور رنر اپ رہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ‘مس پیسیفک ایشیا’ (1970) کا خطاب بھی جیتا ۔ وہ ایسا کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بن گئیں۔اس کے علاوہ انہوں نے منیلا میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ‘مس فوٹوجینک’ کا خطاب حاصل کیا۔
انہوں نے فلم ‘ہنگامہ’ سے بالی ووڈ کیرئیر کا آغاز کیا لیکن یہ فلم ناکام رہی۔ اسی سال زینت دیو آنند کے ساتھ فلم ‘ہرے راما، ہرے کرشنا’ میں نظر آئیں۔ فلم میں زینت کی اداکاری کو خوب پذیرائی ملی اور یہ فلم باکس آفس پر ہٹ ہوئی۔ ‘ہرے راما، ہرے کرشنا’ زینت کی زندگی کا اہم موڑ ثابت ہوئی اور زینت راتوں رات اسٹار بن گئیں۔ اس کے بعد انہوں نے یکے بعد دیگرے کئی ہٹ فلموں میں اداکاری کی جن میں ہیرا پنہ، پریم شاستر، وارنٹ، یادوں کی بارات، ستیم شیوم سندرم، قربانی، لاوارث، ڈان وغیرہ شامل ہیں۔
زینت نے 1985 میں مظہر خان سے شادی کر لی اور ان کے دو بچے اذان اور جہان ہیں۔ زینت امان بالی ووڈ میں 70 کی دہائی کی سب سے گلیمرس اداکارہ رہی ہیں۔ زینت امان جلد ہی مرڈر مسٹری پر مبنی فلم ‘مرگاؤں: دی کلوزڈ فائل’ میں اداکاری کرتی نظر آئیں گی۔