بھوپال سے تعلق رکھنے والے خوبصورت لب و لہجے کے شاعر اور اردو کے شیدائی شاہد اسلم خالدی آج صبح بتاریخ 13 جولائی 2023 کو رضائے الٰہی سے وفات پاگئے۔ ان کے انتقال کی خبر سن کر بھوپال کے اردو ادب کے حلقوں میں غم کا ماحول ہے۔ مدھیہ پردیش اردو اکادمی میں آج دو پہر تین بجے دن ایک تعزیتی نشست ہوئی جس میں ڈاکٹر نصرت مہدی، ڈائریکٹر، مدھیہ پردیش اردو اکادمی اور اکادمی کا اسٹاف شریک ہوا۔
ڈاکٹر نصرت مہدی نے اظہار خیال فرماتے ہوئے کہا کہ شاہد اسلم خالدی نہایت ہی خوش اخلاق اور منکسرالمزاج شخصیت کے مالک تھے. وہ نعتیہ شاعری کرنا زیادہ پسند فرماتے تھے اور انھوں نے نعتیہ دوہے بھی لکھے جنہیں وہ اپنے خوبصورت ترنم میں شعری نشستوں میں پیش کیا کرتے تھے۔ انھوں نے غزلیں بھی کہیں اور آل انڈیا ریڈیو اور دور درشن کے پروگراموں میں انھیں پیش بھی کیا۔
وہ قدیم اردو دستاویزات کا ہندی ترجمہ بھی کیا کرتے تھے، ساتھ ہی وہ اردو زبان و ادب سے بہت محبت کرتے تھے اور اردو کے پروگراموں میں دیگر جگہوں کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کی تقاریب میں بہت شوق سے شریک ہوتے تھے۔ ان کے جانے سے ایک خلا پیدا ہوگیا ہے جس کی بھرپائی بہت مشکل ہے۔
آخر میں اکادمی کے اسٹاف نے انھیں خراج عقیدت پیش کیا اور اللہ ربُ العزت سے دعا کی کہ وہ شاہد اسلم خالدی کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…