Categories: صحت

کورونا کے خاتمے کے لیے عالمی ویکسی نیشن پلان کی ضرورت ہے، انتونیو گوتریس

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
لندن،25جون(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یورپین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کووڈ-19 وباکے مکمل خاتمے کے لیے ایک عالمی ویکسی نیشن پلان کی ضرورت پر زور دیا ہے۔وہ آج اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کی حیثیت سے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد اپنے دورہ یورپ میں یورپین پارلیمنٹ سے خطاب کر رہے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی وبانے صحت کے ناکافی نظام، معاشرتی تحفظ میں بہت بڑے فرق اور ممالک کے درمیان بڑی عدم مساوات کا انکشاف کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایسے وقت میں جب دنیا میں کچھ ممالک اس سرنگ کے اختتام پر آہستہ آہستہ روشنی دیکھنا شروع کر رہے ہیں، دنیا بھر میں بہت سے مقامات پر وائرس ایک خطرناک حقیقت بنا ہوا ہے۔ اس وجہ سے یہ ہم سب کے لیے ضروری ہے کہ افریقہ سمیت عالمی سطح پر ویکسی نیشن کی کوششوں کو تیز کیا جائے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سیکٹری جنرل نے اپنے خطاب میں عالمی سطح پر حفاظتی ویکسین کی حکمت عملی بنانے اور یہ ویکسین بنانے والے ممالک کو ایک ہنگامی ٹاسک فورس میں اکٹھا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جو عالمی ادارہ صحت، گیوی ویکسین الائنس اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی مدد سے فارماسیوٹیکل کمپنیوں اور دیگر اہم صنعتی اداروں کو متحرک کرے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انتونیو گوتریس نے دنیا بھر میں ترقی، معاشرتی اور معاشی توازن میں عدم مساوات، ماحولیاتی بحران اور اس کے مقابلہ کرنے کے طریقے، سائبر اسپیس میں لاقانونیت سمیت کئی دیگر معاملات کو بھی اپنے خطاب کا موضوع بنایا۔علاوہ ازیں بلجیم کے وزیراعظم الیگزینڈر دی کرو اور ملک کے دیگر وزراسے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل نے زور دیا کہ بیلجیئم ویکسین کی تیاری کو دو گنا کردے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 تاکہ دنیا بھر میں ویکسین کی بلا تفریق فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے اس موقع پر افریقہ اور دنیا کے دیگر ممالک کے درمیان اب تک اپنے شہریوں کو لگائی جانے والی ویکسین کے اعداد و شمار میں بڑے فرق کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ویکسین کی پیداوار دو گنا کرنا ہوگی۔ کیوں کہ 2022 تک اس وباءکے خلاف اجتماعی طور پر امیونٹی حاصل کرنے کے لیے ابھی 11 ارب خوراکوں کی ضرورت ہے۔یاد رہے کہ بلجیم ویکسین کی تیاری کے حوالے سے مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔ جہاں اس کے مختلف علاقوں میں فائزر ، آسٹرا زینیکا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسین تیار کی جا رہی ہے۔دوسری جانب بلجیم نے 'یو این کوویکس پروگرام' کے تحت ویکسین کی 4 ملین خوراکیں عطیہ کرنے کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago