Urdu News

کووڈ-19 عالمی وبا سے وابستہ سماجی رسوائی کے ازالہ کی تدبیر

ماحولیات، جنگلات، موسمیاتی تبدیلی، کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے

 کووڈ-19 سے وابستہ سماجی رسوائی اور نتیجتاً مریضوں کے ساتھ ساتھ کووڈ-19 سے متعلق سرگرمیوں میں شامل حفظان صحت کے کارکنان کو درپیش امتیازی سلوک کاازالہ، حکومت ہند کے ذریعہ اختیار کی جانے والی مواصلاتی حکمت عملی کا ایک بڑا موضوع ہے۔ صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے کلیدی ترقیاتی ساجھیداروں کی مدد سے رسوائی کے ازالہ سے متعلق  ایک مہم کاآغاز کیا ہے۔ اس سلسلے میں درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں۔

  1. ریکارڈ شدہ فون پیغامات کے ذریعہ تمام 12 لاکھ اے ایس ایچ اے ایس اور اے این ایم ایس تک رسوائی اور تفریق سے متعلق پیغامات کی اشاعت۔
  2. ویب سائٹ، ڈی ڈی، ریڈیو اور شراکت دار ایجنسیوں کے ذریعہ حفظان صحت سے متعلق اہلکاروں کے تحریک دینے والے واقعات کی تشہیر ۔
  3. میڈیا، کمیونٹی ریڈیو، نوجوانوں، رضاکاروں اور برادری کے صحت کارکنان کے نیٹ ورک کو رسوائی کے ازالہ سے متعلق اہم پیغامات کی تشہیر کا ذریعہ بنایا گیا
  4. صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی ویب سائٹ پر کووڈ-19 سے وابستہ رسوائی کے ازالہ کے مقصد سے بہت سے آڈیو ، ویڈیوز، معلوماتی کتابچے تیار کئے گئے اوراپ لوڈ کئے گئے اور سوشل میڈیا پر تخلیقی سرگرمیاں اپ لوڈ کی گئیں اور ریاستی حکومتوں کے نیٹ ورکس کے ذریعہ ان کی تشہیر کی گئی۔
  5. صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے ایڈوائزری جاری کرکے کہا کہ کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں کی رہائش گاہوں کے باہر پوسٹرس یا دیگر مجموعی اصلاحات چسپاں نہ کریں۔

کووڈ-19 کے تناظر میں 22 اپریل 2020 کو عالمی وبائی امراض سے متعلق ایک ترمیمی آرڈی نینس مجریہ 2020 جاری کیا گیا تھا اس کے علاوہ یہ آرڈی نینس جسے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ، منظور کرلیا گیا اوراسے 29 ستمبر 2020 کو مشتہرکردیا گیا ہے۔ اس ترمیم کے تحت حفظان صحت سے متعلق کسی بھی کارکن کو ہراساں کرنے والے سماجی تفریق کے ایسے سلوک میں ملوث کسی بھی فرد کے خلاف اس قانون کے تحت اقدام کرنے کی گنجائش ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔کووڈ-19 سے وابستہ سماجی رسوائی اور نتیجتاً مریضوں کے ساتھ ساتھ کووڈ-19 سے متعلق سرگرمیوں میں شامل حفظان صحت کے کارکنان کو درپیش امتیازی سلوک کاازالہ، حکومت ہند کے ذریعہ اختیار کی جانے والی مواصلاتی حکمت عملی کا ایک بڑا موضوع ہے۔ صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے کلیدی ترقیاتی ساجھیداروں کی مدد سے رسوائی کے ازالہ سے متعلق  ایک مہم کاآغاز کیا ہے۔ اس سلسلے میں درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں۔

  1. ریکارڈ شدہ فون پیغامات کے ذریعہ تمام 12 لاکھ اے ایس ایچ اے ایس اور اے این ایم ایس تک رسوائی اور تفریق سے متعلق پیغامات کی اشاعت۔
  2. ویب سائٹ، ڈی ڈی، ریڈیو اور شراکت دار ایجنسیوں کے ذریعہ حفظان صحت سے متعلق اہلکاروں کے تحریک دینے والے واقعات کی تشہیر ۔
  3. میڈیا، کمیونٹی ریڈیو، نوجوانوں، رضاکاروں اور برادری کے صحت کارکنان کے نیٹ ورک کو رسوائی کے ازالہ سے متعلق اہم پیغامات کی تشہیر کا ذریعہ بنایا گیا
  4. صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی ویب سائٹ پر کووڈ-19 سے وابستہ رسوائی کے ازالہ کے مقصد سے بہت سے آڈیو ، ویڈیوز، معلوماتی کتابچے تیار کئے گئے اوراپ لوڈ کئے گئے اور سوشل میڈیا پر تخلیقی سرگرمیاں اپ لوڈ کی گئیں اور ریاستی حکومتوں کے نیٹ ورکس کے ذریعہ ان کی تشہیر کی گئی۔
  5. صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے ایڈوائزری جاری کرکے کہا کہ کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں کی رہائش گاہوں کے باہر پوسٹرس یا دیگر مجموعی اصلاحات چسپاں نہ کریں۔

کووڈ-19 کے تناظر میں 22 اپریل 2020 کو عالمی وبائی امراض سے متعلق ایک ترمیمی آرڈی نینس مجریہ 2020 جاری کیا گیا تھا اس کے علاوہ یہ آرڈی نینس جسے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ، منظور کرلیا گیا اوراسے 29 ستمبر 2020 کو مشتہرکردیا گیا ہے۔ اس ترمیم کے تحت حفظان صحت سے متعلق کسی بھی کارکن کو ہراساں کرنے والے سماجی تفریق کے ایسے سلوک میں ملوث کسی بھی فرد کے خلاف اس قانون کے تحت اقدام کرنے کی گنجائش ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

Recommended