کووڈ قوانین کی خلاف ورزی پر 2 دنوں میں 1.54 کروڑ روپے کا جرمانہ
کورونا وائرس انفیکشن اور اومیکرون کے خوف کے درمیان دہلی حکومت ایک بار پھر سختی بڑھاتے ہوئے حرکت میں آگئی ہے۔ حکومت کی طرف سے ماسک نہ لگانے، سماجی دوری اور ہجوم کے اجتماع جیسے کوویڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے 7778 معاملات میں گزشتہ 2 دنوں میں 1.5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا اور 163 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ دہلی حکومت نے کہا کہ مشرقی دہلی میں 1,245 اور شمالی دہلی میں 1446 خلاف ورزیوں کی اطلاع ملی ہے۔عہدیداروں نے ایم این این کو بتایا کہ گزشتہ دو دنوں میں کووڈ پروٹوکول کی تعمیل اور دیگر قواعد کے نفاذ میں اضافہ ہوا ہے اور محکمہ محصولات کی ٹیموں نے 7,700 سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والوں سے 1.54 کروڑ روپے کا جرمانہ وصول کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی محکمہ ریونیو کی انفورسمنٹ ٹیموں نے ریستورانوں، ہوٹلوں، بازاروں اور اس طرح کے دیگر مقامات پر بڑے اجتماعات اور سماجی دوری کے اصولوں کی خلاف ورزی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے فلائنگ اسکواڈ تشکیل دیے ہیں۔دہلی کے جنوبی ضلع میں حکام نے جمعرات کی رات مہرولی میں ایک معروف ریستوراں کو سیل کر دیا، جہاں تقریباً 600 لوگ ایک تقریب کے لیے موجود تھے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے پولیس کمشنر اور ڈویژنل کمشنر (ریونیو( کو ہدایت دی ہے کہ وہ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے)ے تازہ ترین رہنما خطوط کے مطابق کووڈ پروٹوکول کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں۔ یہ قدم دہلی کے بازاروں میں زیادہ بھیڑ جمع ہونے کی اطلاعات کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس افسران اور فیلڈ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈی ڈی ایم اے کے حکم پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔محکمہ ریونیو کی ٹیموں نے 11 اضلاع میں 22-23 دسمبر کو بغیر ماسک کے گھومتے ہوئے 7,552 افراد کو پکڑا۔ سب سے زیادہ 1,243 کیس مشرقی دہلی سے، 1,376 کیس شمالی دہلی سے اور 1,005 معاملے جنوب مغربی دہلی سے کووڈ قوانین کو نظر انداز کرنے کے معاملے میں رپورٹ ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی، دو دنوں میں کل 164 افراد سماجی دوری کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ سب سے زیادہ 109 خلاف ورزیاں مغربی ضلع میں پائی گئیں، اس کے بعد شمالی دہلی کا نمبر آتا ہے۔