جکارتہ ، 22 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
کورونا ویکسین بنانے والی کمپنی آسٹر زینیکا کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ اس کی ویکسین میں خنزیر کے اجزاکا استعمال نہیں کیا گیاہے۔
دنیا میں مسلمانوں کی سب سے بڑی آبادی والے ملک انڈونیشیا نے ویکسین میں خنزیر کے اجزاہونے کا دعوی ٰ کیاتھا۔ انڈونیشیا کی علماءکونسل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس ویکسین میں خنزیر کے اجزاکا استعمال کیا گیا ہے۔
جمعہ کے روز علمائے کونسل نے اپنی ویب سائٹ پر اس ویکسین کو حرام قرار دیتے ہوئے انڈونیشیا کے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ اسے استعمال نہ کریں۔ کونسل نے کہا ، کیوں کہ اسے بنانے کے عمل میں ٹرپسن استعمال ہوتا ہے جوخنزیر کے لبلبے سے جڑا ہوتا ہے۔
آسٹرا زینیکا نے اس پورے واقعہ کی وضاحت کی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی کورونا ویکسین میں خنزیر کے اجزانہیں ہیں۔ تاہم ، اس سے قبل انڈونیشیا میں ، ایسٹرا زینیکا ویکسین کو اسلام کے اصولوں کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔ اس کے باوجود ، ہنگامی استعمال کے لیےکونسل کے ذریعہ ایسٹرا زینیکا ویکسین منظوردی گئی تھی۔اس معاملے پر انڈونیشیا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی (ایف ڈی اے) کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔