صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو یقینی بنانے کی بنیادی ذمہ داری متعلقہ ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، حکومت ہند ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے جس میں ڈاکٹروں کی شمولیت اور آیوش کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے مشترکہ سہولیات کے ذریعے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اپنے پروگرام کے نفاذ کے منصوبوں (پی آئی پی ) میں اپنے مجموعی وسائل کی طرف سے پیش کردہ ضروریات کی بنیاد پر مدد ملتی ہے ۔
نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے تحت آیوروید، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سدھا اور ہومیوپیتھی (آیوش) ڈاکٹروں/پیرامیڈکس کی شمولیت کو تعاون دیا جا رہا ہے، بشرطیکہ وہ شریک ہوں، قونی دیہی صحت مشن (این آر ایچ ایم) اس کا ایک جزو ہے۔ موجودہ ڈسٹرکٹ اسپتالوں (ڈی ایچ)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سی) اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سی ) کے ساتھ مشترکہ طورپر واقع ہیں ، جس میں دور دراز کے پی ایچ سی اور سی ایچ سی کو ترجیح دی گئی ہے۔
آیوش کی وزارت ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ذریعے قومی آیوش مشن (این اے ایم) کی مرکزی کی جانب سے حمایت یافتہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے اور ان کے ریاستی سالانہ ایکشن پلانز (ایس اے اے پی) میں موصول ہونے والی تجاویز کے مطابق ادویات کے آیوش نظام کی ترقی اور فروغ کے لیے انہیں مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔ مشن دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ مختلف سرگرمیوں کا انتظام کرتا ہے جس میں آیوش پبلک ہیلتھ پروگرام کے ساتھ آیوش کے انضمام کے قومی پروگرام برائے روک تھام اور کینسر، ذیابیطس، قلبی امراض اور اسٹروک (این پی سی ڈی سی ایس ) شامل ہیں۔ ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتیں ایس اے اے پی کے ذریعے مناسب تجاویز جمع کر کے اہل مالی امداد حاصل کر سکتی ہیں۔
مزید برآں، صحت اور خاندانی بہبود کا محکمہ نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم ) کے ایک حصے کے طور پر، کینسر، ذیابیطس، قلبی امراض اور فالج کی روک تھام اور کنٹرول کے قومی پروگرام (این پی سی ڈی سی ایس ) کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والی تجاویز پر مبنی اور وسائل کے تابع یہ پروگرام بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، انسانی وسائل کی ترقی، صحت کے فروغ اور بیداری پیدا کرنے، اسکریننگ، جلد تشخیص،
انتظام اور غیر متعدی امراض (این سی ڈی) کے علاج کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی مناسب سہولت کے حوالے سے توجہ مرکوز کرتا ہے۔ این پی سی ڈی سی ایس کے تحت 707 ڈسٹرکٹ این سی ڈی کلینک، 193 ڈسٹرکٹ کارڈیک کیئر یونٹس، 268 ڈے کیئر سینٹرز اور 5541 کمیونٹی ہیلتھ سینٹر این سی ڈی کلینک قائم کیے گئے ہیں۔
مرکزی حکومت کینسر کی تیسرے درجے کی دیکھ بھال کے لیے سہولیات کو بڑھانے کے لیے کینسر کی تیسرے درجے کی سہولیات اسکیم کو مضبوط کرتی ہے۔ مذکورہ اسکیم کے تحت 19 اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ (ایس سی آئی ) اور 20 ٹرٹیری کیئر کینسر سینٹرز (ٹی سی سی سی ) کو منظوری دی گئی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…