Urdu News

برتھ کنٹرول پل: کس خاتون نے کی تھی اس مہم کے لیے جدو جہدو؟

مارگریٹ سینگر جو کہ ایک امریکی خاتون اور برتھ کنٹرول ایکٹیویسٹ تھیں

امریکہ میں دنیا کی پہلی برتھ کنٹرول پل کو ملی منظوری

تاریخ دنیا بھر کی خواتین کے لیے کافی اہمیت کی حامل ہے۔ 9 مئی 1960 کو امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے دنیا کی پہلی برتھ کنٹرول پل(مانع حمل کی گولی) کی منظوری دی۔

 اس گولی کا نام انووڈ-10 تھا۔ اسے جی ڈی سرل نامی کمپنی نے بنایا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پیدائش پر قابو پانے کی گولی مارگریٹ سینگر کی دماغی پیداوار ہے، جو کہ ایک امریکی خاتون اور برتھ کنٹرول ایکٹیویسٹ تھیں۔

سینگر تقریباً 50 سال تک اس کے لیے جدوجہد کرتی رہیں۔ وہ ایک نرس تھین۔ 1916 میں، انہوں نے نیویارک کے بروکلین میں امریکہ کا پہلا پیدائشی کنٹرول کلینک کھولا۔ یہ وہ دور تھا جب دنیا کے بیشتر ممالک میں پیدائش پر قابو پانے اور اسقاط حمل کو غیر قانونی سمجھا جاتا تھا۔

 جس کی وجہ سے یہ کلینک صرف 10 دن تک چل سکا۔برتھ کنٹرول پر جدوجہد کے لیے ان کو جیل بھی جانا پڑا اور کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہیں بالآخر کامیابی ملی۔

Recommended