الحاج سیٹھ مشتاق احمد صاحب کے انتقال سے ہمارے گاؤں نے ایک نایاب شخصیت کھو دی ہے:الحاج بدرالدجیٰ انصاری
بزمِ ایوانِ غزل کی جانب سے آج فیضان العلوم انٹر کالج میں ضلع کے ایک بہت ہی فعال عوامی خدمت گار، ادب دوست اور سعادت گنج کےسابق گرام پردھان الحاج سیٹھ مشتاق احمد صاحب کے انتقال کے سلسلے میں ان کی تجہیز و تکفین کے بعد ایک تعزیتی جلسہ مرحوم کے داماد اور گاؤں کی بہت ہی معزز شخصیت الحاج سیٹھ محمد عرفان انصاری صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں علاقہ کے معزز دانشور، ادب دوست اور شعرا شریک ہوئے۔
جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے صدرِ جلسہ سیٹھ عرفان انصاری صاحب نے مرحوم کے منجملہ اوصاف کا بیان کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم سماجی خدمت گار ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت درجہ خلیق،ملنسار اور بذلہ سنج بھی تھے اپنی طرزِ گفتگو سے غمگین سے غمگین شخص کے لبوں پر تبسم اگا دینے کے ہنر میں بہت ماہر تھے اللّہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جنت میں اعلٰی مقام عطا فرمائے۔
استاد شاعر محترم طارق انصاری صاحب نے کہا کہ مرحوم الحاج سیٹھ مشتاق احمد صاحب سے میرے بہت ہی زیادہ قریبی تعلقات تھے اور مرحوم ادب نواز اور مشاعروں کے بہت دلدادہ تھے ان کے انتقال کے بعد میں اپنے آپ کو ادھورا و تنہا محسوس کر رہا ہوں آج ہم سب نے ایک بہت ہی قیمتی علمی و ادبی سماجی خدمات انجام دینے والانگینہ کھو دیا ہے اللٰہ مرحوم کی مغفرت فرما کر اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عنایت فرماتے ہوئے اہل ِ خانہ اور متعلقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
بارہ بنکی سے نکلنے والے ہفت روزہ ’’صدائے بسمل‘‘کے ایڈیٹر اور انٹر نیشنل شاعر ذکی طارق بارہ بنکوی نےاظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم الحاج سیٹھ مشتاق احمد صاحب کے انتقال کی خبر سنتے ہی میرے حواس باختہ ہو گئے اور انتہائی درجہ رنج پہنچا نیز طبیعت میں سکتہ سا پیدا ہوگیا اور زبان سے برجستہ نکلا اناللٰہ واناالیہِ راجعون۔
الحاج بدرالدجیٰ انصاری نے کہا کہ الحاج سیٹھ مشتاق احمد صاحب کے انتقال سے ہمارے گاؤں نے ایک نایاب شخصیت کھو دی ہے اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے۔
عظیم دانشور اور شاعر خلیل احسن صاحب نے الحاج سیٹھ مشتاق احمد صاحب مرحوم کو خراج تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیٹھ صاحب کے انتقالِ پُر ملال سے گاؤں کا ایک ناتلافی ملی، دینی ، سماجی اور ادبی نقصان ہوا ہے اللٰہ کریم مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جملہ سوگواران کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔دیگر شرکاء جلسہ میں مشتاق بزمی، بیڈھب بارہ بنکوی، سحر ایوبی اور مولانا فرمان مظاہری کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں۔