بیجنگ، 26 مئی (انڈیا نیرٹیو)
چین میں کورونا کی نئی اور انتہائی خطرناک لہر کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ چین کے نیشنل کلینیکل ریسرچ سینٹر فار ریسپریٹری ڈزیز کے ڈائریکٹر ڑونگ نانشان نے دعویٰ کیا ہے کہ جون میں ہر ہفتے ساڑھے چھ کروڑ لوگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
چین میں اپریل کے مہینے سے ایک بار پھر کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کی وجہ کورونا کے ایکس بی بی ویرینٹ کو بتایا جا رہا ہے۔ اب اس کی بڑھتی ہوئی رفتار کے دعوے کے ساتھ ہی چین میں کورونا مینجمنٹ سے وابستہ لوگوں کی تشویش بڑھ گئی ہے۔ چین کے شہر گوانگزو میں منعقدہ بائیوٹیک کانفرنس میں ڑونگ نانشان نے دعویٰ کیا کہ مئی کے آخر تک چین میں ہر ہفتے چار کروڑ لوگ کورونا سے متاثر ہوں گے۔ ساتھ ہی جون تک یہ تعداد ساڑھے چھ کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔
چین کے لئے نئی مصیبت بنا ایس بی بی ویرینٹ اومیکرون کے بی اے 2.75 اور بی جے 2 ذیلی ویرینٹ کا ہی ہائبرڈ شکل ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال کے شروع میں چین میں کورونا کی وبا نے پورے ملک کو اپنی زد میں لے لیا تھا اور اس وقت چین میں روزانہ تقریباًساڑھے تین کروڑ کورونا متاثر ملے تھے۔
کورونا کی نئی لہر کے پیش نظر چینی حکومت نے بھی بچاو کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس کے تحت چین میں نئی کورونا ویکسین کے استعمال کے لیے حتمی منظوری دینے کی تیاریاں جاری ہیں جو کہ کورونا کے ایکس بی بی ویرینٹ کے خلاف موثر ثابت ہوگی۔ چین کے ڈرگ ریگولیٹرز نے ان ویکسینز کے پہلے دو مرحلوں کی منظوری دے دی ہے اور جلد ہی ٹیسٹ کے تیسرے اور چوتھے مراحل کے بعد ان کی منظوری دے دی جائے گی۔