Categories: صحت

کووڈ-19:افسانہ بنام حقیقت

<p style="text-align: right;">
 <span style="color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; text-align: justify; box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نئی دہلی:</span></span></span><span dir="LTR" lang="EN-IN" style="color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; text-align: justify; box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">19</span></span></span><span style="color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; text-align: justify; box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">؍</span></span></span><span style="color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; text-align: justify; box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">فروری<span style="box-sizing: border-box; color: black;">2022:</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ایل آئی سی کے ذریعے جاری کئے جانے والے مجوزہ آئی پی او سے متعلق ایک میڈیا رپورٹ شائع ہوئی ہے، جس میں ایل آئی سی کے ذریعے طے کی گئی پالیسی اور دعوے کی تفصیل کا ذکر کرتے ہوئے ایک قیاس آرائی اور جانب دارانہ تشریح کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کووڈ-19سے ہوئی اموات کی تعداد سرکاری طورپر درج اموات کے مقابلے زیادہ ہوسکتی ہے۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ یہ رپورٹ محض قیاس آرائی ہے اور بے بنیاد ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ایل آئی سی کے ذریعے نمٹائے گئے دعوے تمام اسباب سے ہونے والی اموات کے لئے پالیسی ہولڈرز کے ذریعے لی گئی جیون بیمہ پالیسیوں سے متعلق ہے، لیکن اخباری رپورٹوں کا نتیجہ ہے کہ اس کا مطلب ہوگا کہ کووڈ کی اموات کاکم کرکے اندازہ لگایا گیا تھا۔اس طرح کی غلطیوں سے بھری ہوئی تفصیل حقائق پر مبنی نہیں ہے اور تحریر کردہ کے پہلے سے طے شدہ ذہن کو اجاگر کرتی ہے۔یہ اس بات کی سمجھ کی کمی بھی ظاہر کرتی ہے کہ وبا ءکے آغاز کے بعد سے ہندوستان میں کووڈ-19کی اموات کو کیسے عوامی ڈومین میں روزانہ کی بنیاد پر جمع اور شائع کی جاتا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ہندوستان میں کووڈ-19سے ہونے والی موتوں کی حکومتی سطح پر اطلاع دینے (رپورٹ کرنے)کا ایک بہت ہی شفاف اور بااثر نظام ہے۔گاؤں پنچایت سطح سے لے کر ضلع کی سطح اور ریاستی سطح تک اموات کی اطلاع دینے کے عمل پر نظر رکھی جاتی ہے اور اس کام کو شفاف طریقے سے انجام دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ شفاف طریقے سے اموات کی اطلاع دینے کے واحد مقصد کے ساتھ حکومت ہند نے کووڈ سے ہونے والی اموات کو زمرہ بند کرکے کرنے کے لئے عالمی سطح پر منظور شدہ زمرہ بندی کے طریقے کو اپنایا ہے۔اس طرح اپنائے گئے ماڈل میں ہندوستان میں کل اموات کا جوڑ ریاستوں کے ذریعے آزادانہ رپورٹنگ کی بنیاد پر مرکز کے ذریعے کیا جاتا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس کے علاوہ حکومت ہند نے وقت وقت پر ریاستوں کو اپنی موت کی شرح کے اعدادوشمار کو جمع کرنے کےلئے حوصلہ افزائی کی ہے، کیونکہ یہ عمل وباء کی ایک سچی تصویر پیش کرکے کووڈ-19کے لئے عوامی صحت کارروائی کی کوششوں کو رفتار دے گا۔اس کے ساتھ ہی یہ دھیان دیا جانا چاہئے کہ ہندوستان میں کووڈ سے ہونے والی اموات کو رپورٹ کرنے کےلئے ایک اضافی حوصلہ افزائی کا نظم ہے، جس سے کسی مرنے والے کے اہل خانہ کو نقد معاوضے کے حق ملتا ہے اور اس سے کووڈ سے ہونے والی اموات کی تعداد کو چھپانے کا امکان کم ہوتا ہے ، اس لئے اموات کی کم رپورٹنگ کے سلسلے میں کسی بھی طرح کا نتیجہ نکالنا صرف اٹکل بازی اور اندازہ لگانے کے جیسا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وباء کی شروعات کے بعد سے مرکزی حکومت پورے سماج اور حکومتی نظریے کے تحت ایک شفاف اور جواب دہ عوامی صحت کارروائی کرنے کےلئے عہد بند ہے۔کووڈ-19کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شفاف رپورٹنگ ہندوستان میں کووڈ-19انتظام کے لئے زمرہ بند نظریے کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے اور مرکزی وزارت صحت نے بھی روزانہ مستقل طور سے ضلع وار معاملوں اور اموات کی نگرانی کےلئے ایک مضبوط رپورٹنگ سسٹم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔اس کوشش میں مرکزی حکومت وقت وقت پر کووڈ انتظام کے مختلف پہلوؤں پر گائیڈ لائن جاری کرتی رہی ہے۔اس کے علاوہ تمام ریاستوں  ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو مقرر شدہ گائیڈ لائن کے مطابق اموات کی درست ریکارڈنگ کے لئے کئی پلیٹ فارم، روایتی مواصلات ، ویڈیو کانفرنس اور مرکزی ٹیموں کی تعیناتی توسط سے شامل کیا گیا تھا۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)نے عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او)کے ذریعے منطور شدہ آئی سی ڈی-10کوڈ کے مطابق تمام اموات کی درست ریکارڈنگ کے لئے ہندوستان میں کووڈ-19سے متعلق اموات کی مناسب ریکارڈنگ کے لئے گائیڈ لائن  بھی جاری  کیا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس طرح اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ عالمی عوامی صحت بحران جیسی وباء  کووڈ-19کے دوران موت جیسے حساس ایشو کو زیادہ حساسیت اور ثبوت کے ساتھ پیش کیا جاناچاہئے۔ ہندوستان میں ایک مضبوط شہری اندراج سسٹم (سی آر ایس)اور نمونہ رجسٹریشن سسٹم (ایس آر ایس)ہے، جو کووڈ-19وبا ء سے پہلے بھی لاگو تھا اور تمام ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں برسرکار ہے۔ یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ ملک میں اموات کے رجسٹریشن کو قانونی منظوری حاصل ہے۔پیدائش اور موت رجسٹریشن قانون (آر بی ڈی قانون 1969)کے تحت ریاستی سرکاروں کے ذریعے مقرر شدہ عہدیداروں کے ذریعے رجسٹریشن کی جاتا ہے۔ اس طرح سی آر ایس کے توسط سے تیار ڈاٹا پر لوگوں کا یقین سب سے زیادہ ہے۔غیر     تصدیق شدہ ڈاٹا پر منحصر ہونے کے بجائے اسی کا استعمال کیا جانا چاہئے۔</span></span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago