Urdu News

حافظ ہدایت رسول کا انتقال،پورے علاقے میں سوگ کی لہر

حافظ ہدایت رسول کا انتقال

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)

اللہ تعالیٰ نے جب سے دنیا بنائی ہے تب سے موت کا سلسلہ جاری ہے۔ دنیا میں جتنے بھی لوگ آئے ہیں یا آئیں گے سب کو نا چاہتے ہوئے بھی موت کے راستے سے ضرورگزرنا پڑے گا۔ یہ اللہ کا نظام ہے۔ جو زندہ ہے اسے موت کا ذائقہ ضرور چکھنا ہے۔ کل رامپورکٹرہ میں خادم القرآن حافظ ہدایت رسول کے انتقال سے پورے علاقے میں سوگ کی ایک لہر دوڑ گئی۔

 مرحوم کی عمر تقریباً 68 سال تھی۔ وہ پچھلے کئی سالوں سے مختلف مقامات پر قرآن کی خدمات انجام دے رہیں تھے۔ انہوں نے موضع انکھا میں مدرسہ شاہ عبداللہ امدادالعلوم میں آٹھ سال ، سعادت گنج کے مدرسہ غوثیہ فیضان رسول میں پانچ سال اور چار سال اپنے آبائی گاؤں رامپورکٹرہ میں قرآن کی خدمات انجام دیں۔ ان کے سیکڑوں شاگردوں میں سے پچاس کے قریب حافظ قرآن بن چکے ہیں۔

ہمیں امید ہے قرآن کی یہی خدمت ان کے لیے درجات کی بلندی اور مغفرت کا ذریعہ بنے گی۔ ان کی تدفین میں قرب و جوار کے کثیر لوگوں نے شرکت فرمائی۔ ان کی نماز جنازہ انہیں کے بھتیجے حافظ غلام رسول نے پڑھائی اور رامپورکے عیدگاہ قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔

Recommended