نئی دہلی،31 جنوری(انڈیا نیریٹو)
ٹہلنا ہماری صحت کے لیئے بہت ضروری ہے۔یہ بہت ہی آسان سی ایکسرسائز ہے۔جو کہ ہرعمر میں کرنے کے لیئےبہترین ہے۔ ڈاکٹر ذیابیطس کے مریضوں کو بھی ٹہلنا بتاتے ہیں۔ان کی صحت کے لیئے روز ایک گھنتا ٹہلنا ضروری ہیں۔
صحت مند طرز زندگی کے لیے بہت سی جسمانی سرگرمیوں میں سے، چہل قدمی ہمیشہ سرفہرست رہتی ہے۔بہت سے لوگوں کو بھاری ورزش اور جاگنگ مشکل لگتی ہے ۔ اس کا ایک آسان اور موثر متبادل چہل قدمی ہے۔ چہل قدمی طاقتور اور صحت مند طرز زندگی کے لیے موثر ہے۔ ٹہلنے کے بہت سے اوقات ہوتے ہیں۔ لیکن ہر کوئی الگ وقت میں ٹہلتا ہے۔جانیئے کونسا وقت کس طرح کے سے ٹہلنے کے لیئے ٹھیک ہے؟
صبح کا ٹہلنا
ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتا ہے تیز چہل قدمی آپ کو تقریباً 300 کیلوریز جلانے میں مدد دیتی ہے یہ آپ کو جسم کی چربی کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ جتنی دیر آپ چہل قدمی کریں گے، اتنی ہی زیادہ کیلوریز جلیں گی۔
اس کے علاوہ، صبح کی سیرشوگر کی خواہش کو کم کرتا ہے اور ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ بلڈ شوگر کی سطح میں بہتری کے ساتھ، ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
صبح کی سیر ان لوگوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے جنہیں پہلے سے ذیابیطس ہے اور وہ اپنی شوگر لیول کو مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں، مطالعے سے ثابت ہوتا ہے کہ باقاعدگی سے چہل قدمی ذیابیطس کو لیول میں رکھنے میں مدد کرتی ہے۔
صبح کی سیر سے جسم میں انسولین کے کام کو منظم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ ہارمونز خون کی شریانوں میں گلوکوز کو جذب کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ اس لیے باقاعدہ چہل قدمی انسولین کی مزاحمت کو کم کرنے اور ذیابیطس کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔
کام کرتے کرتے تھوڑا بریک لیکرچہل قدمی کا یہ بہترین وقت ہے۔ اپنے دن کے وسط میں چہل قدمی شامل کرنے کے ان دیگر فوائد پر غور کریں۔ تیز چہل قدمی دماغ میں خون کے بہاؤ کو بہتر بنا سکتی ہے۔
اگر آپ کو دوپہر کے وقت سست روی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو یہ آپ کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، ایک اور فائدہ یہ ہے کہ چہل قدمی یا ورزش کام، اسکول یا گھر سے تناؤ سے نجات فراہم کرتی ہے، اور چلنے کی عادت بناتی ہے۔
آپ کے وقفے کے دوران دوپہر کا کھانا ایک مستقل معمول بنانے میں مدد کر سکتا ہے چونکہ آپ پہلے سے ہی دوپہر کے کھانے کا وقفہ لینے کی عادت میں ہیں، اس دوران چہل قدمی یا کسی دوسری قسم کی جسمانی سرگرمی اس موجودہ معمول کو آگے بڑھا سکتی ہے۔
شام کی ورزش آپ کی توانائی اور بوریت کو حرکت کی طرف موڑنے میں مدد کر سکتی ہے۔ یقیناً، اگر آپ بھوکے ہیں، تو آپ کچھ کھانا چاہیں گے، خاص طور پر اگر آپ شدید ورزش کرتے ہیں تو رات کے کھانے کے بعد شام کی ورزشگھروالوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا بہترین وقت ہو سکتا ہے۔مزید یہ کہ شام کی ورزش ہر کسی کو بہتر نیند لینے میں مدد دے سکتی ہے۔
رات کے کھانے کے بعد چہل قدمی آپ کو اپنے رات کے کھانے کو بہتر طریقے سے ہضم کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔ کھانا کھانے کے فوراً بعد سونے سے صحت کے مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
کھانے کے فوراً بعد سونا ہاضمے کو متاثر کر سکتا ہے اور غیر صحت بخش وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ کھانے کے بعد چہل قدمی، خاص طور پر رات کا کھانا اچھی طرح ہضم ہونے کو یقینی بناتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…