ان کے خطاب کا متن درج ذیل ہے:
یہ عالمی یوم صحت، عالمی برادری کے ذریعے پورے سال اجتماعی طور پر وبا سے جنگ لڑتے ہوئے منایا جا رہا ہے۔ اس سال کے لئے جس تھیم کا انتخاب ہوا تھا، وہ یہ تھا – ہر کسی کے لئے ایک صاف شفاف اور صحت مند دنیا کی تعمیر۔ لیکن یہ اپنے ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہا، کیونکہ ہم اجتماعی طور پر اپنی پالیسیوں ، پروگراموں اور کارروائیوں کو، ہر کسی کے لئے ایک صحت مند مستقبل کی تعمیر کے تعلق سے انجام دینے میں ناکام رہے۔
یہ بات سب سے زیادہ اہم ہے کہ کسی بھی آبادی کی صحت کا بنیادی طور پر انحصار معاشرے کے اندر سماجی اشیاء اور خدمات تک صاف شفاف رسائی ہے۔ مساویانہ صحت اور سماجی انصاف ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔
پچھلا سال ہمارے لئے یہ ضرورت لے کر آیا کہ ہم صحت خدمات پر عالمی رسائی کو یقینی بنائیں اور کسی بھی شہری کو اس کے سماجی و اقتصادی رتبے کو نظر انداز کرتے ہوئے ان خدمات کو اس تک مہیا کرائیں۔
آج کے اس اجلاس کا انعقاد وزارت اور عالمی صحت تنظیم نے ’’صحت سب کے لئے‘‘ کو یقینی بنانے کے مشترکہ عہد کے ساتھ کیا ہے۔ عالمی سطح پر صحت خدمات کی فراہمی کے بنیادی ہیلپ کیئر خدمات کی نہ صرف بنیاد مضبوط ہوگی بلکہ عوام تک جامع طبی سہولت کو فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی باز آبادکاری کو بھی یقینی بنائے گا۔
ہندوستان نے انہیں خطوط پر اپنی پرچم بردار مہم آیوشمان بھارت کا آغاز کیا ہے، جس کی دو خصوصیت ہیں، اول یہ کہ ایک جامع بنیادی طبی خدمات کی فراہمی کے لئے15 لاکھ ہیلتھ اور ویلنس مراکز کا قیام۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ صحت کو فروغ ، بیماری کی روک تھام اور سماجی ترقی کے لئے کثیر رخی کارروائیاں، جن میں شہری بھی سرگرم طور پر شرکت کرسکیں گے۔
اس کا دوسرا پہلو ہے کہ پردھان منتری جن آریوگیہ یوجنا ، جس کے تحت ہر خاندان کو ہر سال پانچ لاکھ روپے تک کا کیش لیس علاج مہیا کرانا ہے۔
بنیادی سطح پر پانچ سو ملین سے زیادہ اپنے شہریوں کو علاج ومعالجہ میں مالی امداد فراہم کرنا اپنے آپ میں ایک غیر معمولی قدم ہے۔ ایک صحت مند ہندوستان کی تعمیر کے لئے اور انہیں خطوطو پر ایک صحت مند دنیا کے لئے ہمیں پہلے مقابلے زیادہ اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور مخصوص نوعیت کی کارروائیاں انجام دینی ہوں گی۔ اس کے بعد ہی ہم اس شعبے میں عدم مساوات کا خاتمہ کرسکیں گے۔
عالمی صحت تنظیم نے مل کر ساتھ کا م کرنے قابل اعتماد اعداد وشمار جمع کرنے، عدم مساوات کا خاتمہ کرنے اور سرحدوں کی حدود سے باہر ہوکر کام کرنے کی کال دی ہے۔ کووڈ – 19 کے دوران ہندوستان کا رد عمل اور ایسے نا گفتہ بہ حالات میں عالمی تعاون کو بڑھاوا دینے میں اس کی قیادت کا رول اس سمت میں ایک مثال کی طرح ہے۔
اس وبا کے خاتمے کے لئے ہم نے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ ہندوستان میں بننے والا کووڈ – 19 کا ٹیکہ ہم اپنے ویکسین میتری پہل کے ذریعے تقریبا 80 ملکوں کو دستیاب کرا رہے ہیں۔ ویکسین کی تقسیم کو لے کر عالمی سطح پر پائے جانے والی عدم مساوات کے خاتمے کی سمت میں یہ ایک بڑا قدم ہے۔
ہندوستان کا قدیم فلسفہ ’واسودیو کٹمبکم‘ پوری دنیا کو ایک خاندان مانتا ہے۔ ہم ہمیشہ اس میں اعتقاد کرتے رہے ہیں اور ہماری کارروائیاں اس کا اظہار ہیں اور اگر پوری دنیا اس فلسفے کو قبول کرلے تو ہم ایک شفاف اور صحت مند دنیا کی تعمیر کی سمت میں بہت آگے بڑھ سکتے ہیں۔
کووڈ – 19 سے ہم نے جو سبق سیکھا ہے، اسے ضائع نہیں کیا ، یہی وجہ ہے کہ اپنی صحت پالیسیوں میں ہم غیر معمولی تبدیلیاں لانے میں کامیاب ہیں اور اس کے بہتر نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔ غیر کووڈ ضروری صحت خدمات کے انتظام کو یقینی بنانے کا عوامی سطح پر کم جوکھم لیا گیا تاکہ ویکسین تک تیزی سے رسائی ممکن ہوسکے۔ ہندوستان اور عالمی برادری نے جو مؤثر شراکت داری ، ساتھ ہی غیر سود مند رکاوٹوں کو دور کرنے کی سمت میں بھی یہ شراکت داری اہم رہی ہے اور اس کے نتیجے میں ہی ہم عالمی سطح پر صحت کا احاطہ کرنے کے قریب آ پہنچے ہیں۔
عالمی یوم صحت 2021 کے موقع پر میں حکومت ہند کی جانب سے ایک بار پھر یہ یقین دلانا چا ہتا ہوں کہ تمام لوگوں اور برادریوں تک معیاری خدمات پہنچانے کو یقینی بنانا ہمارا عہد ہے اور جہاں کہیں بھی ضرورت محسوس ہوگی ، کسی مالی مشکل کی پرواہ کئے بغیر ایک شفاف اور صحت مند دنیا کی تعمیر کے لئے ہم آگے کی صف میں ہوں گے۔
بہت بہت شکریہ! آپ سب کی صحت کے لئے نیک خواہشات۔ان کے خطاب کا متن درج ذیل ہے:
یہ عالمی یوم صحت، عالمی برادری کے ذریعے پورے سال اجتماعی طور پر وبا سے جنگ لڑتے ہوئے منایا جا رہا ہے۔ اس سال کے لئے جس تھیم کا انتخاب ہوا تھا، وہ یہ تھا – ہر کسی کے لئے ایک صاف شفاف اور صحت مند دنیا کی تعمیر۔ لیکن یہ اپنے ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہا، کیونکہ ہم اجتماعی طور پر اپنی پالیسیوں ، پروگراموں اور کارروائیوں کو، ہر کسی کے لئے ایک صحت مند مستقبل کی تعمیر کے تعلق سے انجام دینے میں ناکام رہے۔
یہ بات سب سے زیادہ اہم ہے کہ کسی بھی آبادی کی صحت کا بنیادی طور پر انحصار معاشرے کے اندر سماجی اشیاء اور خدمات تک صاف شفاف رسائی ہے۔ مساویانہ صحت اور سماجی انصاف ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔
پچھلا سال ہمارے لئے یہ ضرورت لے کر آیا کہ ہم صحت خدمات پر عالمی رسائی کو یقینی بنائیں اور کسی بھی شہری کو اس کے سماجی و اقتصادی رتبے کو نظر انداز کرتے ہوئے ان خدمات کو اس تک مہیا کرائیں۔
آج کے اس اجلاس کا انعقاد وزارت اور عالمی صحت تنظیم نے ’’صحت سب کے لئے‘‘ کو یقینی بنانے کے مشترکہ عہد کے ساتھ کیا ہے۔ عالمی سطح پر صحت خدمات کی فراہمی کے بنیادی ہیلپ کیئر خدمات کی نہ صرف بنیاد مضبوط ہوگی بلکہ عوام تک جامع طبی سہولت کو فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی باز آبادکاری کو بھی یقینی بنائے گا۔
ہندوستان نے انہیں خطوط پر اپنی پرچم بردار مہم آیوشمان بھارت کا آغاز کیا ہے، جس کی دو خصوصیت ہیں، اول یہ کہ ایک جامع بنیادی طبی خدمات کی فراہمی کے لئے15 لاکھ ہیلتھ اور ویلنس مراکز کا قیام۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ صحت کو فروغ ، بیماری کی روک تھام اور سماجی ترقی کے لئے کثیر رخی کارروائیاں، جن میں شہری بھی سرگرم طور پر شرکت کرسکیں گے۔
اس کا دوسرا پہلو ہے کہ پردھان منتری جن آریوگیہ یوجنا ، جس کے تحت ہر خاندان کو ہر سال پانچ لاکھ روپے تک کا کیش لیس علاج مہیا کرانا ہے۔
بنیادی سطح پر پانچ سو ملین سے زیادہ اپنے شہریوں کو علاج ومعالجہ میں مالی امداد فراہم کرنا اپنے آپ میں ایک غیر معمولی قدم ہے۔ ایک صحت مند ہندوستان کی تعمیر کے لئے اور انہیں خطوطو پر ایک صحت مند دنیا کے لئے ہمیں پہلے مقابلے زیادہ اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور مخصوص نوعیت کی کارروائیاں انجام دینی ہوں گی۔ اس کے بعد ہی ہم اس شعبے میں عدم مساوات کا خاتمہ کرسکیں گے۔
عالمی صحت تنظیم نے مل کر ساتھ کا م کرنے قابل اعتماد اعداد وشمار جمع کرنے، عدم مساوات کا خاتمہ کرنے اور سرحدوں کی حدود سے باہر ہوکر کام کرنے کی کال دی ہے۔ کووڈ – 19 کے دوران ہندوستان کا رد عمل اور ایسے نا گفتہ بہ حالات میں عالمی تعاون کو بڑھاوا دینے میں اس کی قیادت کا رول اس سمت میں ایک مثال کی طرح ہے۔
اس وبا کے خاتمے کے لئے ہم نے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ ہندوستان میں بننے والا کووڈ – 19 کا ٹیکہ ہم اپنے ویکسین میتری پہل کے ذریعے تقریبا 80 ملکوں کو دستیاب کرا رہے ہیں۔ ویکسین کی تقسیم کو لے کر عالمی سطح پر پائے جانے والی عدم مساوات کے خاتمے کی سمت میں یہ ایک بڑا قدم ہے۔
ہندوستان کا قدیم فلسفہ ’واسودیو کٹمبکم‘ پوری دنیا کو ایک خاندان مانتا ہے۔ ہم ہمیشہ اس میں اعتقاد کرتے رہے ہیں اور ہماری کارروائیاں اس کا اظہار ہیں اور اگر پوری دنیا اس فلسفے کو قبول کرلے تو ہم ایک شفاف اور صحت مند دنیا کی تعمیر کی سمت میں بہت آگے بڑھ سکتے ہیں۔
کووڈ – 19 سے ہم نے جو سبق سیکھا ہے، اسے ضائع نہیں کیا ، یہی وجہ ہے کہ اپنی صحت پالیسیوں میں ہم غیر معمولی تبدیلیاں لانے میں کامیاب ہیں اور اس کے بہتر نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔ غیر کووڈ ضروری صحت خدمات کے انتظام کو یقینی بنانے کا عوامی سطح پر کم جوکھم لیا گیا تاکہ ویکسین تک تیزی سے رسائی ممکن ہوسکے۔ ہندوستان اور عالمی برادری نے جو مؤثر شراکت داری ، ساتھ ہی غیر سود مند رکاوٹوں کو دور کرنے کی سمت میں بھی یہ شراکت داری اہم رہی ہے اور اس کے نتیجے میں ہی ہم عالمی سطح پر صحت کا احاطہ کرنے کے قریب آ پہنچے ہیں۔
عالمی یوم صحت 2021 کے موقع پر میں حکومت ہند کی جانب سے ایک بار پھر یہ یقین دلانا چا ہتا ہوں کہ تمام لوگوں اور برادریوں تک معیاری خدمات پہنچانے کو یقینی بنانا ہمارا عہد ہے اور جہاں کہیں بھی ضرورت محسوس ہوگی ، کسی مالی مشکل کی پرواہ کئے بغیر ایک شفاف اور صحت مند دنیا کی تعمیر کے لئے ہم آگے کی صف میں ہوں گے۔
بہت بہت شکریہ! آپ سب کی صحت کے لئے نیک خواہشات۔