صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر ہرشوردھن نے آج دہلی ہارٹ اینڈ لنگ انسٹیٹیوٹ، نئی دہلی میں کووڈ-19ویکسین کی اپنی پہلی خوراک حاصل کی۔
ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے بعد، ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا، ”میں نے اور میری اہلیہ نے آج Covaxinویکسین کی اپنی پہلی خوراک حاصل کی۔ میں 60 سے اوپر اور 45 سال اور 59 سال کے درمیان کے تمام لوگوں سے ویکسین لینے کی پیل کرتا ہوں۔ یہ ویکسین ہم سب کے لیے کورونا وائرس کے خلاف سنجیونی ہے۔ ہنومان جی نےسنجیونی حاصل کرنے کے لیے آدھا ہندوستان عبور کیا تھا لیکن یہ سنجیونی آپ کے نزدیکی سرکاری اور نجی اسپتال میں دستیاب ہے۔ ہم نے ہسپتال میں ہر ایک کے لیے 250 روپے ادا کرکے یہ ویکسین لی ہے۔ جو لوگ اس ویکسین کو لے سکتے ہیں، براہ کرم اپنے نزدیکی نجی ہسپتال سے اسے حاصل کریں۔
ویکسین مناسب طرز عمل پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر ہرشوردھن نے ملک کے تمام لوگوں سے اپیل کی، ”گذشتہ ایک سال سے، ہم لوگوں سے کووڈ مناسب طرز عمل اپنانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ آج، میں آپ سے درخواست کروں گا کہ کووڈ مناسب طرز عمل کے ساتھ ویکسین مناسب طرز عمل (ویکسین کی پہلی خوراک لیں اور 28 دنوں کے اندر دوسری خوراک حاصل کریں) کو اپنائیں۔ یہ دونوں ویکسین محفوظ، ماموناتی اور کارآمد ہیں۔ اگر آپ کو ویکسین لینے کے بعد کوئی ضمنی اثرات ہوتے ہیں، تو گھبرائیں نہیں اور اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اب تک، تقریباً 1.5 کروڑ لوگوں کو ویکسین دی جا چکی ہے۔ ابھی تک صرف 0.0003 فیصد لوگوں میں معمولی AEFI اثرات نظر آئے ہیں۔ ملک میں ویکسین سے متعلق کوئی موت ریکارڈ نہیں کی گئی ہے۔ آئیے، ایک ساتھ مل کر ہم ہندوستان کو کووڈ-19 سے آزاد بنائیں!“
وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا، ”میں اپنے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے اس وبائی مرض کے دوران ملک کیقیادت کہ، ویکسین کی تیاری کی حمایت کی اور 16 جنوری کو ویکسینیشن مہم کا افتتاح کیا۔ جب ان کی باری آئی، تو ایک مثال پیش کرتے ہوئے انھوں نے اپنی ویکسین حاصل کی۔“ انھوں نے مزید کہا کہ ”دنیا میں ہندوستانی ویکسین کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ تقریباً 28 ممالک کو ویکسین بھیجی گئی ہیں۔ لگ بھگ 3 سے 4 درجن ممالک ویکسین کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ ویکسینمیتری کے لیے اچھی خبر ہے۔ دنیا اس کے لیے ہماری تعریف کر رہی ہے“۔
مرکزی وزیر نے CoWin پلیٹ فارم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ”اچانک رجسٹریشن کی زیادہ تعداد کی وجہ سے CoWin پلیٹ فارم میں کچھ خرابیاں آ گئی تھیں۔ کل رات تک تقریباً 34 لاک لوگوں نے اس پلیٹ فارم پر رجسٹریشن کیا تھا۔ ویکسینیشن کے لیے رجسٹر کرنے والے لوگوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔“
انھوں نے مزید کہا کہ ”میں تمام ہسپتالوں سے درخواست کروں گا کہ وہ 28 دن کے شیڈول کو اپ ڈیٹ کریں تاکہ لوگوں کو کسی بھی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ حکومت ہند پورے ملک کے لیے ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنارہی ہے تاکہ ہر ایک کوویکسین دی جا سکے“۔
ہندوستان میں کووڈپیرامیٹرز پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا، ”ہمارے پاس دنیا میں بازیابی کی شرح سب سے زیادہ اور اموات کی شرح سب سے کم ہے۔ اس ویکسیشن سے ہمیں وائرس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ میں تمام شہریوں سے کووڈ مناسب طرز عمل کے ساتھ ویکسین مناسب طرز عمل اپنانے کی درخواست کرتا ہوں۔ ہم سب کو ویکسین کے خلاف پھیلی غلط فہمیوں سے لڑنا چاہیے۔ اپنے دوستوں، اہل خانہ اور پڑوسیوں کی ویکسینیشن کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کے ذریعہ اس مہم کو ایک ’جن آندولن‘ بنائیں“۔
آخر میں، ڈاکٹر ہرشوردھن نے میڈیا کی کوششوں کی تعریف کی جنھوں نے وبا کے دوران کووڈ جنگجو کے طور پر کام کیا اور زمینی سطح پر کام کرتے ہوئے کووڈ سے متعلق درست معلومات پھیلانے میں مدد کی۔ انھوں نے کووڈ جنگجوؤں سے اظہار تعزیت بھی کیا، جنھوں نے دوسروں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان گنوا دی۔صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر ہرشوردھن نے آج دہلی ہارٹ اینڈ لنگ انسٹیٹیوٹ، نئی دہلی میں کووڈ-19ویکسین کی اپنی پہلی خوراک حاصل کی۔
ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے بعد، ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا، ”میں نے اور میری اہلیہ نے آج Covaxinویکسین کی اپنی پہلی خوراک حاصل کی۔ میں 60 سے اوپر اور 45 سال اور 59 سال کے درمیان کے تمام لوگوں سے ویکسین لینے کی پیل کرتا ہوں۔ یہ ویکسین ہم سب کے لیے کورونا وائرس کے خلاف سنجیونی ہے۔ ہنومان جی نےسنجیونی حاصل کرنے کے لیے آدھا ہندوستان عبور کیا تھا لیکن یہ سنجیونی آپ کے نزدیکی سرکاری اور نجی اسپتال میں دستیاب ہے۔ ہم نے ہسپتال میں ہر ایک کے لیے 250 روپے ادا کرکے یہ ویکسین لی ہے۔ جو لوگ اس ویکسین کو لے سکتے ہیں، براہ کرم اپنے نزدیکی نجی ہسپتال سے اسے حاصل کریں۔
ویکسین مناسب طرز عمل پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر ہرشوردھن نے ملک کے تمام لوگوں سے اپیل کی، ”گذشتہ ایک سال سے، ہم لوگوں سے کووڈ مناسب طرز عمل اپنانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ آج، میں آپ سے درخواست کروں گا کہ کووڈ مناسب طرز عمل کے ساتھ ویکسین مناسب طرز عمل (ویکسین کی پہلی خوراک لیں اور 28 دنوں کے اندر دوسری خوراک حاصل کریں) کو اپنائیں۔ یہ دونوں ویکسین محفوظ، ماموناتی اور کارآمد ہیں۔ اگر آپ کو ویکسین لینے کے بعد کوئی ضمنی اثرات ہوتے ہیں، تو گھبرائیں نہیں اور اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اب تک، تقریباً 1.5 کروڑ لوگوں کو ویکسین دی جا چکی ہے۔ ابھی تک صرف 0.0003 فیصد لوگوں میں معمولی AEFI اثرات نظر آئے ہیں۔ ملک میں ویکسین سے متعلق کوئی موت ریکارڈ نہیں کی گئی ہے۔ آئیے، ایک ساتھ مل کر ہم ہندوستان کو کووڈ-19 سے آزاد بنائیں!“
وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا، ”میں اپنے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے اس وبائی مرض کے دوران ملک کیقیادت کہ، ویکسین کی تیاری کی حمایت کی اور 16 جنوری کو ویکسینیشن مہم کا افتتاح کیا۔ جب ان کی باری آئی، تو ایک مثال پیش کرتے ہوئے انھوں نے اپنی ویکسین حاصل کی۔“ انھوں نے مزید کہا کہ ”دنیا میں ہندوستانی ویکسین کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ تقریباً 28 ممالک کو ویکسین بھیجی گئی ہیں۔ لگ بھگ 3 سے 4 درجن ممالک ویکسین کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ ویکسینمیتری کے لیے اچھی خبر ہے۔ دنیا اس کے لیے ہماری تعریف کر رہی ہے“۔
مرکزی وزیر نے CoWin پلیٹ فارم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ”اچانک رجسٹریشن کی زیادہ تعداد کی وجہ سے CoWin پلیٹ فارم میں کچھ خرابیاں آ گئی تھیں۔ کل رات تک تقریباً 34 لاک لوگوں نے اس پلیٹ فارم پر رجسٹریشن کیا تھا۔ ویکسینیشن کے لیے رجسٹر کرنے والے لوگوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔“
انھوں نے مزید کہا کہ ”میں تمام ہسپتالوں سے درخواست کروں گا کہ وہ 28 دن کے شیڈول کو اپ ڈیٹ کریں تاکہ لوگوں کو کسی بھی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ حکومت ہند پورے ملک کے لیے ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنارہی ہے تاکہ ہر ایک کوویکسین دی جا سکے“۔
ہندوستان میں کووڈپیرامیٹرز پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا، ”ہمارے پاس دنیا میں بازیابی کی شرح سب سے زیادہ اور اموات کی شرح سب سے کم ہے۔ اس ویکسیشن سے ہمیں وائرس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ میں تمام شہریوں سے کووڈ مناسب طرز عمل کے ساتھ ویکسین مناسب طرز عمل اپنانے کی درخواست کرتا ہوں۔ ہم سب کو ویکسین کے خلاف پھیلی غلط فہمیوں سے لڑنا چاہیے۔ اپنے دوستوں، اہل خانہ اور پڑوسیوں کی ویکسینیشن کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کے ذریعہ اس مہم کو ایک ’جن آندولن‘ بنائیں“۔
آخر میں، ڈاکٹر ہرشوردھن نے میڈیا کی کوششوں کی تعریف کی جنھوں نے وبا کے دوران کووڈ جنگجو کے طور پر کام کیا اور زمینی سطح پر کام کرتے ہوئے کووڈ سے متعلق درست معلومات پھیلانے میں مدد کی۔ انھوں نے کووڈ جنگجوؤں سے اظہار تعزیت بھی کیا، جنھوں نے دوسروں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان گنوا دی۔