Urdu News

اے ایم یو  کے شعبہ زولوجی کے ڈاکٹر حفظ الرحمن صدیق نے کینسر کے لیے کیا اہم ریسرچ

اے ایم یو  کے شعبہ زولوجی کے ڈاکٹر حفظ الرحمن صدیق

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ زولوجی کے ڈاکٹر حفظ الرحمن صدیق نے ڈاکٹر کیگو مشیدا، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا، امریکہ کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ میکینزم کی دریافت کی ہے جو سنگل آر این اے بائنڈنگ پروٹین ایم ایس آئی -2 کو چھیڑتا ہے اور کینسر پیدا کرنے والے متعدد پروٹینز کو جمع کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس سے  ہیپاٹائٹس سی وائرس بڑھتا ہے اور جگر کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔

 ڈاکٹر صدیق اوران کی ٹیم نے جگر کے کینسر کے 374 مریضوں کے جگر کے ٹشوز کا تجزیہ کرکے اس پروٹین کی نشاندہی کی ہے۔ انھوں نے کہا ’’جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ الکحل اور کولیسٹرول سے بھرپور زیادہ چکنائی والی غذا اور ہیپاٹائٹس کے انفیکشن سے کینسر کی شروعات ہوتی ہے، لیکن مو لیکیولر میکانزم ابھی تک نامعلوم ہے۔

اپنے تحقیقی پروجیکٹ میں ہم نے پایا ہے کہ ایم ایس آئی -2 پروٹین، کینسر پیدا کرنے والے بہت سے پروٹین کو جمع کرنے میں مدد کرتا ہے اور ایچ سی وی کو بڑھاتا ہے، جس سے کینسر ہوجاتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ تحقیق حال ہی میں سیل ڈیتھ ڈسکوری میں شائع ہوئی ہے اور www.nature.com/cddiscovery  پر دستیاب ہے۔

ڈاکٹر صدیق اور ان کی ٹیم نے اس سے قبل مولیکیولر پاتھ وے کی دریافت کی تھی جو کینسر اسٹیم سیلز کی غیرفطری تقسیم کو فروغ دیتا ہے جس سے کینسر تھیریپی ناکام ہوجاتی ہے اور کینسر دوبارہ ظاہر ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جگر کو جسم کا پاور ہاؤس سمجھا جاتا ہے اور طرز زندگی میں تبدیلی، دائمی شراب نوشی، زیادہ چکنائی والی غذا اورہیپاٹائٹس وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے جگر کے کینسر کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

Recommended