بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)
قصبہ انوپ گنج پوسٹ سعادت گنج کے معروف رنگ کے تاجر الحاج *قیام الرحمٰن عرف منا دادا* کا اچانک ہارٹ اٹیک پڑ جانے کی وجہ سے گزشتہ رات ڈیڑھ بجے انتقال ہوگیا۔ ان کی عمرتقریباً 76 برس تھی۔ وہ پچھلے چالیس سالوں سے رنگوں کا کاروبار کر رہے تھے۔
ان کے پسماندگان میں ایک لڑکا اور ایک نواسہ ہیں (جس کو انہوں نے گودلے رکھا تھا)۔ وہ آفتاب عالم رنگ والے کے والدمحترم اور عتیق الرحمٰن رنگ والے کے نانا ہیں۔ انہوں نے 2008 میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حج کی ادائیگی مکمل کرلی تھی۔ وہ پچھلے کئی سالوں سے شوگر کے مریض تھے۔ مگر پنجوقتہ نمازی تھے۔
گھر سے مسجد دور ہونے کی وجہ سے سائیکل چلا کرمسجد نمازیں ادا کرنے پہونچ جایا کرتے تھے۔ وہ نمازیں باجماعت ادا کرنے کی پوری کوشش میں رہتے تھے۔ اسی لئے جماعت کھڑی ہونے سے چند منٹ پہلے ہی مسجد پہونچ جاتے تھے۔ تاکہ دیری کی وجہ سے کہیں ان کی رکعتیں نہ چھوٹ جائیں اور وہ مسبوق ہوجائیں۔ وہ بیحد ملنسار اور خوش اخلاق تھے۔ ان کے انتقال سے آج سعادت گنج کی مرکز مسجد نے اپنے ایک مضبوط نمازی کو کھو دیا ہے۔
اللہ تعالیٰ سے ہم سبھی حضرات ان کے لئے دعا کرتے ہیں کہ اللہ ان کو اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرماکر ان کے پسماندگان کو صبرجمیل نصیب کرے۔ آمین یَا رَبَّ العَِالمین۔ ان کی نماز جنازہ مدنی مسجد کے میدان میں امیر جماعت مشتاق احمد نے پڑھائی ، اور تدفین سعادت گنج کے تکیہ قبرستان میں ہوئی۔
ان کی مٹی میں سیٹھ محمدعرفان ، مولانا فرمان مظاہری ، مولانا عمرعبداللہ قاسمی ، مولانا اختر قاسمی ، آفتاب عالم ، عتیق الرحمٰن ، مولانا انیس کاشفی ، نیاز انصاری پردھان رامپور ، حاجی مطلوب انصاری رامپوری ، ڈاکٹر محمدالیاس ، کلیم انصاری پردھان سعادت گنج ، مولانا جنید قاسمی ، محمدانور انصاری سابق بی۔ ڈی۔ سی۔ محمداصغر انصاری کی موجودگی قابل ذکر ہے۔