Urdu News

‘ ٹیکہ اتسو’ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کا پیغام

ٹیکہ اتسو' کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی

 نئی دہلی۔ 11 اپریل        میرے پیارے ہم وطنو،

آج 11 اپریل یعنی جیوتبا پھولے جینتی سے ہمارے ہم وطن ‘ٹیکہ اتسو’ کی شروعات کر رہے ہیں۔ یہ ‘ٹیکہ اتسو’ 14 اپریل یعنی بابا صاحب امبیڈکر جینتی تک چلے گا۔

یہ اتسو، ایک طرح سے کو رونا کے خلاف دوسری بڑی جنگ کی شروعات ہے۔ اس میں ہمیں ذاتی طور پر صفائی و ستھرائی کے ساتھ ہی معاشرتی صفائی پر خاص زور دینا ہے۔

ہمیں یہ چار باتیں، ضرور یاد رکھنی ہے۔

Each One- Vaccinate One یعنی جو لوگ کم پڑھے لکھے ہیں، بزرگ ہیں، جو خود جاکر ٹیکہ نہیں لگوا سکتے، ان کی مدد کریں۔

Each One- Treat One یعنی جن لوگوں کے پاس اتنےوسائل نہیں ہیں، جنہیں جانکاری بھی کم ہے، ان کی کو رونا کے علاج میں مدد کریں۔

Each One- Save Oneیعنی میں خود بھی ماسک پہنوں اور اس طرح خود کی بھی حفاظت کریں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں ، اس پر زور دینا ہے۔

اور چوتھی اہم بات، کسی کو کو رونا ہونے کی  صورت میں ، ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ بنانے کی قیادت سماج کے لوگ کریں۔ جہاں ایک بھی کو رونا کامثبت معاملہ آیا ہے، وہاں خاندان کے لوگ، سماج کے لوگ ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ بنائیں۔

ہندوستان جیسے گھنی آبادی والے ہمارے ملک میں کو رونا کے خلاف لڑائی کا ایک اہم طریقہ ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ بھی ہے۔

ایک بھی مثبت معاملہ آنے پر ہم سبھی کا بیدار رہنا، باقی لوگوں کی بھی  جانچ کرانا بہت ضروری ہے۔

اسکے ساتھ ہی جو ٹیکہ لگوانے کا حق رکھتا ہے ، اسے ٹیکہ لگے، اس کی پوری کوشش سماج کو بھی کرنی ہے اور انتظامیہ کو بھی۔

ایک بھی ویکسین کا نقصان نہ ہو، ہمیں یہ  یقینی بنانا ہے۔ ہمیں زیرو ویکسین ویسٹ کی طرف بڑھنا ہے۔

اس دوران ہمیں ملک کی ٹیکہ کاری کی صلاحیت کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی طرف بڑھنا ہے۔ یہ بھی ہماری صلاحیت سازی کو فروغ دینے کا ہی ایک طریقہ ہے۔

ہماری کامیابی اس بات سے طے ہوگی کہ ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ کے تئیں کتنی بیداری ہم لوگوں میں ہے۔

ہماری کامیابی اس بات سے طے ہوگی کہ جب ضرورت نہ ہو، تب ہم گھر سے باہر نہ نکلیں۔

ہماری کامیابی اس بات پر طے ہوگی کہ جو ٹیکہ لگوانے کا  حق رکھتے ہیں ، انہیں بھی ٹیکہ لگے۔

ہماری کامیابی اس بات پر طے ہوگی کہ ہم ماسک پہنیں اور قوانین پر عملدر آمد کس طرح کرتے ہیں۔

 

ساتھیوں،

ان چار دنو ں ذاتی طور پر ، سماجی سطح پر اور انتظامی سطح پر ہمیں اپنے اپنے اہداف مقرر کرنے ہیں ، انہیں حاصل کرنے کی پوری کوشش کرنا ہے۔

مجھے پورا یقین ہے، اسی طرح عوامی شراکت داری سے، بیدار رہتے ہوئے، اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے، ہم ایک بار پھر کو رونا کو قابو کرنے میں  کامیاب ہوں گے ۔

یاد رکھیے دوائی بھی، کڑائی بھی۔نئی دہلی۔ 11 اپریل        میرے پیارے ہم وطنو،

آج 11 اپریل یعنی جیوتبا پھولے جینتی سے ہمارے ہم وطن ‘ٹیکہ اتسو’ کی شروعات کر رہے ہیں۔ یہ ‘ٹیکہ اتسو’ 14 اپریل یعنی بابا صاحب امبیڈکر جینتی تک چلے گا۔

یہ اتسو، ایک طرح سے کو رونا کے خلاف دوسری بڑی جنگ کی شروعات ہے۔ اس میں ہمیں ذاتی طور پر صفائی و ستھرائی کے ساتھ ہی معاشرتی صفائی پر خاص زور دینا ہے۔

ہمیں یہ چار باتیں، ضرور یاد رکھنی ہے۔

Each One- Vaccinate One یعنی جو لوگ کم پڑھے لکھے ہیں، بزرگ ہیں، جو خود جاکر ٹیکہ نہیں لگوا سکتے، ان کی مدد کریں۔

Each One- Treat One یعنی جن لوگوں کے پاس اتنےوسائل نہیں ہیں، جنہیں جانکاری بھی کم ہے، ان کی کو رونا کے علاج میں مدد کریں۔

Each One- Save Oneیعنی میں خود بھی ماسک پہنوں اور اس طرح خود کی بھی حفاظت کریں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں ، اس پر زور دینا ہے۔

اور چوتھی اہم بات، کسی کو کو رونا ہونے کی  صورت میں ، ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ بنانے کی قیادت سماج کے لوگ کریں۔ جہاں ایک بھی کو رونا کامثبت معاملہ آیا ہے، وہاں خاندان کے لوگ، سماج کے لوگ ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ بنائیں۔

ہندوستان جیسے گھنی آبادی والے ہمارے ملک میں کو رونا کے خلاف لڑائی کا ایک اہم طریقہ ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ بھی ہے۔

ایک بھی مثبت معاملہ آنے پر ہم سبھی کا بیدار رہنا، باقی لوگوں کی بھی  جانچ کرانا بہت ضروری ہے۔

اسکے ساتھ ہی جو ٹیکہ لگوانے کا حق رکھتا ہے ، اسے ٹیکہ لگے، اس کی پوری کوشش سماج کو بھی کرنی ہے اور انتظامیہ کو بھی۔

ایک بھی ویکسین کا نقصان نہ ہو، ہمیں یہ  یقینی بنانا ہے۔ ہمیں زیرو ویکسین ویسٹ کی طرف بڑھنا ہے۔

اس دوران ہمیں ملک کی ٹیکہ کاری کی صلاحیت کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی طرف بڑھنا ہے۔ یہ بھی ہماری صلاحیت سازی کو فروغ دینے کا ہی ایک طریقہ ہے۔

ہماری کامیابی اس بات سے طے ہوگی کہ ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ کے تئیں کتنی بیداری ہم لوگوں میں ہے۔

ہماری کامیابی اس بات سے طے ہوگی کہ جب ضرورت نہ ہو، تب ہم گھر سے باہر نہ نکلیں۔

ہماری کامیابی اس بات پر طے ہوگی کہ جو ٹیکہ لگوانے کا  حق رکھتے ہیں ، انہیں بھی ٹیکہ لگے۔

ہماری کامیابی اس بات پر طے ہوگی کہ ہم ماسک پہنیں اور قوانین پر عملدر آمد کس طرح کرتے ہیں۔

 

ساتھیوں،

ان چار دنو ں ذاتی طور پر ، سماجی سطح پر اور انتظامی سطح پر ہمیں اپنے اپنے اہداف مقرر کرنے ہیں ، انہیں حاصل کرنے کی پوری کوشش کرنا ہے۔

مجھے پورا یقین ہے، اسی طرح عوامی شراکت داری سے، بیدار رہتے ہوئے، اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے، ہم ایک بار پھر کو رونا کو قابو کرنے میں  کامیاب ہوں گے ۔

یاد رکھیے دوائی بھی، کڑائی بھی۔

Recommended