Urdu News

چین میں کورونا کا قہر:اسپتالوں میں جگہ نہیں،قبرستانوں پر بھیڑمیں اضافہ

چین میں کورونا کا قہر

چین میں کورونا کا قہرجاری ہے اور صورتحال خطرناک  ہو گئی ہے۔ مریضوں کی تعداد اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اسپتالوں میں جگہ نہیں بچی ہے۔ مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے قبرستانوں پر بھیڑ بڑھ گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں میں 95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جس کے باعث اسپتالوں میں بستروں کی کمی ہو رہی ہے اور مریضوں کافرش پر کر علاج کرنا پڑ رہا ہے۔

اسپتالوں میں ادویات اور آکسیجن کا بحران بھی گہرا ہونے لگا ہے۔ ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کا بھی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ ماہرین اس اضافے سے پریشان ہیں۔

ان کا دعویٰ ہے کہ اگلے تین ماہ کے اندر چین کے 80 کروڑ لوگ کورونا سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ متعدی امراض کے ماہر ایرک فیگل ڈنگ کے مطابق چین میں طبی نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ تین ماہ میں چین کے 60 فیصد سے زائد اور دنیا کی دس فیصد سے زائد آبادی کے کورونا سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ مر سکتے ہیں۔

چین میں کورونا کے اچانک بڑھنے سے روزانہ سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ اتنے لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں کہ اب اسپتالوں میں لاشیں رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ آخری رسومات کے لیے قبرستانوں میں لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔

قبرستان آنے والی کورونا سے متاثرہ لاشوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ڈونگ جیاؤقبرستان میں کام کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں ملک میں آخری رسومات کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔

Recommended