پہلے کے اقتصادی سروے میں جیسا کہ تفصیل دی گئی ہے کہ ملک میں کووڈ-19 وائرس نے ایک ایسا چیلنج پیدا کردیا جس کی مثال پہلے کبھی نہیں ملتی۔ جس سے تیز رفتار طریقے سے نمٹا گیا اور اس کے اصل نتائج پر بر وقت نظر رکھی گئی۔ اس وائرس کو ایک وبا قرار دیئے ہوئے دو سال ہوئے ہیں۔23-2022 کے اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے معیشت کو بحال کرنے کے لیے مختلف مالی اور سماجی اقدامات کئے ہیں جن میں صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے میں اضافہ، صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کی تربیت میں اضافہ اور عوامی سطح پر ٹیکہ کاری کی مہم۔ خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ میں آج 23-2022 کا اقتصادی جائزہ پیش کیا۔ کووڈ کے لیے مخصوص
آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے میں اضافے پر حکومت کی توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے جائزے میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نے صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے اخراجات میں اضافے پر توجہ دی ہے جس کے تحت (اے) دیہی اور شہری علاقوں میں نچلی سطح کے صحت اداروں میں سرمایہ کاری (بی)سبھی ضلعوں میں تشویشناک مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے اسپتال قائم کرنا اور فی لیباریٹری نیٹ ورک کو مستحکم کرنا نیز سبھی ضلعوں اور بلاکوں میں صحت عامہ کی لیباریٹریز کو مربوط کرنے کی نگرانی اور حفظان صحت کے یونٹوں میں وبائی بیماریوں سے نمٹنا۔
ریاستی حکومتوں نے وبا سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے. کہ اس کی تکمیل عوامی سطح پر ٹیکہ کاری کے لیے کوو –ون کے ذریعے اور ٹیلی میڈیسن کے لیے. ای- سنجیونی کے ذریعے کی گئی ہے۔ سبھی سطحوں پر بر وقت مداخلت سے بھارت کو کووڈ وبا سے نمٹنے میں مدد ملی ہے. اگرچہ ایک کے بعد ایک دھچکے بھی لگے ہیں۔
جائزے میں کہا گیا ہے کہ پچھلے کچھ مہینوں میں کیسز کی تعداد میں خاطر خواہ کمی آئی ہے. جبکہ زیر علاج مریضوں کی تعداد چار ہزار سے کم ہے۔ اور روزانہ نئے کیسز کی تعداد تین سو سے کم ہے۔ (29 دسمبر 2022 تک)۔ کووڈ کے لیے مخصوص
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…