آج پارلیمنٹ میں خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملاسیتارمن کی طرف سے پیش کیے گئے. 23-2022 کے اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ دنیا عالمی وبا کے اثرات سے نکل رہی ہے. اور اس جاری جنگ سے باہر آرہی ہے۔جب کہ ہندوستان امرت کال میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ یہ ایک ایسا دور ہے جہاںمعاشی ترقی کوسماجی بہبودکاتعاون حاصل ہے ۔ جہاں ہندوستان آج اس بات کے تئیں عہد بند ہے کہ کوئی پیچھے نہ رہ جائے. اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ اس کی ترقی کے اثرات اور فائدے اس کی متنوع اور وسیع آبادی تک پہنچیں جو بے شمار ثقافتوں، زبانوں اور جغرافیوں سے ماورا ہیں. جو ملک کی اصل دولت ہیں۔ سماجی شعبے میں
اقتصادی سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ عصری منظر نامے میں سماجی بہبود پر توجہ دینا سب سے زیادہ موزوں ہے. کیونکہ ہندوستان نے اقوام متحدہ کے ایس ڈی جیز 2030 کو اپنایا ہے. جو کہ جامع، دور رس، اور لوگوں پر مرکوز عالمگیر اور تغیراتی مقاصد. اور اہداف کا مجموعہ ہیں۔ ان 17 اہداف میں سےبیشترکا تعلق افراد کی سماجی بہبود سے ہے،. جن کا حل مندرجہ ذیل ہے: “ہم نے اب اور 2030 کے درمیان ہر جگہ غربت اور بھوک کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے۔ دنیا کےممالک کے اندر اور ان کے درمیان عدم مساوات کا مقابلہ کرنا. پرامن، انصاف پسند اور جامع معاشروں کی تعمیر کے لیے. انسانی حقوق کا تحفظ اور صنفی مساوات اور خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے. اور کرہ ارض اور اس کے قدرتی وسائل کے پائیدار تحفظ کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔
سماجی خدمات پر حکومت کے اخراجات میں مالی سال 2016 کے بعد سے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے. جس میں ملک کے شہریوں کی سماجی بہبود کے بہت سے پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے۔ مالی سال 2018 سے مالی سال 2020 تک حکومت کے کل اخراجات میں سماجی خدمات پر اخراجات کا حصہ تقریباً 25 فیصد رہا ہے۔ مالی سال 2023 (بی ای) میں یہ بڑھ کر 26.6 فیصد ہو گیا۔ اقتصادی سروے کے مطابق. سماجی خدمات کے اخراجات میں مالی سال 2020 کے مقابلے میں مالی سال 2021 میں 8.4 فیصد اور مالی سال 2021 کے مقابلے میں مالی سال 2022 میں 31.4 فیصد کا مزید اضافہ دیکھا گیا. جو کہ وبائی سال تھے، جس کے لیے خاص طور پر صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اضافی اخراجات کی ضرورت تھی۔ سماجی شعبے میں
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…