Categories: صحت

ملک میں مجموعی طور پرکووڈ کی صورت حال میں ہوئی بہتری، فی الحال احتیاط کا دامن چھوڑنا ناگزیر: ڈاکٹر وی کے پال

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، 11 فروری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نیتی آیوگ کے رکن صحت  ڈاکٹر وی کے پالے  آج  کہا کہ ملک میں کووڈ-19 کی مجموعی صورتحال پر امید ہے، تاہم، ہندوستان حفاظت کے دامن کو پکڑے رہنا ضروری ہے۔ ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر پال نے کہا، "مجموعی طور پر  کووڈ۔ 19 کی صورتحال بہت پر امید ہے۔ تاہم، کیرالہ، میزورم، ہماچل پردیش سمیت کچھ ریاستوں میں اب بھی بڑی تعداد میں کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ہم  ابھی حفاظت کے دامن  کو نہیں چھوڑ سکتے۔چوکس رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "دنیا اس وائرس کے بارے میں سب کچھ نہیں جانتی۔ یہ وائرس کا خاتمہ نہیں ہے، یہ بہتر طور پر ابھرنے کی کوشش کرے گا اور  چوکسی اور احتیاطکو جاری رکھنا چاہیے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 انہوں نے مزید کہا کہ ہمنے اس کی وبائی بیماری اور وائرس کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ہے، لیکن دنیا اس وائرس کے بارے میں سب کچھ نہیں جانتی۔ دنیا کو اس وائرس سے لڑنے کے لیے متحد رہنا چاہیے اور ہمارے اختیار میں موجود آلات کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔ مرکزی وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری، لو اگروال  پریف بریفنگ کے دوران کہا کہ  ہندوستان میں، چار ریاستوں میں اس وقت 50,000 سے زیادہ فعال کوویڈ کیسز ہیں جن میں کیرالہ، مہاراشٹر، تمل ناڈو، اور کرناٹک شامل  ہیں۔ 11 ریاستوں میں 10,000 سے 50,000 کے درمیان فعال کیسز ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اگروال نے بتایا کہ 18 سال سے زیادہ عمر کی 96 فیصد ہندوستانی آبادی کو کووڈ ویکسین کی پہلی خوراک مل چکی ہے، جب کہ 78 فیصد کو دوسری خوراک ملی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1.61 کروڑ کے قریب احتیاطی خوراکیں بھی دی گئی ہیں، جبکہ 15-18 سال کی عمر کے 69 فیصد افراد کو کووڈ ویکسین کی پہلی خوراک کے ساتھ ٹیکہ لگایا گیا ہے۔ اس کے بعد جوائنٹ سکریٹری نے کووڈ انفیکشن کے پھیلاؤ میں سست روی کو ظاہر کرنے کے لیے اعداد و شمار پیش کیے، اور کہا، 24 جنوری کو یومیہ مثبتیت کی شرح 20.75 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، جو اب کم ہو کر 4.44 فیصد رہ گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب انفیکشن کے پھیلاؤ کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago