ڈبلیو ایچ او ک کی چیف سائنسدان ڈاکٹر سومیا سوامیناتھن نے آج کہا کہ ہندوستان عالمی یکجہتی کے معاملے میں سب سے بڑا تعاون کرنے والوں میں سے ایک ہے جس کا مقصد اس بات پر مضبوط نتائج فراہم کرنا ہے کہ آیا کوئی دوا شدید یا نازک کووڈ۔19 کے ساتھ اسپتال میں داخل مریضوں کی جان بچا سکتی ہے۔ڈاکٹر سوامی ناتھن نےPANEX-21 کے سیمینار کی افتتاحی تقریب کے دوران کہا، "ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(WHO) نے ایک عالمی یکجہتی پلیٹ فارم قائم کیا ہے کیونکہ اس نے تسلیم کیا ہے کہ ایک سے زیادہ چھوٹے کلینیکل ٹرائلز کیے جائیں گے لیکن اس کے حتمی نتائج سامنے نہیں آئیں گے۔"ڈبلیو ایچ او کے چیف سائنٹسٹ نے زور دے کر کہا کہ وبائی مرض کے لیے کثیر الملکی اور باہمی تعاون پر مبنی پلیٹ فارم ٹرائلز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ "…ایک انکولی ڈیزائن جہاں ہم ٹیسٹ کرنے کے لیے دوائیاں لاتے ہیں…اسے بہت بڑے نمونے کے سائز میں کرتے ہیں، آخر پوائنٹس پر ایک نظر جو کہ اموات کی طرح صحت عامہ کی اہمیت رکھتے ہیں۔"انہوں نے مزید کہا، "انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر( کے ذریعہ مربوط عالمی یکجہتی کے معاملےمیں ہندوستان سب سے بڑا تعاون کرنے والوں میں سے ایک ہے لیکن یہ تمام ممالک میں ہوتا ہے۔"اگست کے شروع میں، ڈبلیو ایچ او نے اپنے یکجہتی کے معاملے میں اگلے مرحلے کا اعلان کیا تھا۔ اس اقدام کے تحت، اسپتال میں داخل مریضوں کو اسپتال میں داخلCOVID-19 مریضوں میں تین نئی دوائیوں کی جانچ کے لیے اندراج کیا جا رہا ہے۔
ہسپتال میں داخلCOVID-19 مریضوں میں موت کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ان کی صلاحیت کے لیے ایک آزاد ماہر پینل کے ذریعے کئی علاج کا انتخاب کیا گیا۔اسی طرح ڈاکٹر سوامی ناتھن نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او نے سولیڈیریٹی ویکسین ٹرائل پلیٹ فارم قائم کیا ہے۔ "ہم نے تسلیم کیا ہے کہ مزید ویکسین جو تیار ہو رہی ہیں ان کا کلینیکل ٹرائلز میں صحیح طریقے سے تجربہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کے پاس کثیر ملکی پلیٹ فارم کا بڑا ٹریل ہے تو آپ جلدی سے مضامین کا اندراج کر سکتے ہیں۔