Urdu News

جموں و کشمیر: بھاری برفباری کے باوجود محکمہ صحت کی ٹیمیں نوجوانوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے میں مصروف

جموں و کشمیر: بھاری برفباری کے باوجود محکمہ صحت کی ٹیمیں نوجوانوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے میں مصروف

راجوری کے برفباری والے علاقوں میں محکمہ صحت کی ٹیمیں برف باری کے سخت حالات کا مقابلہ کر رہی ہیں تاکہ 15 سے 18 سال کی عمر کے لوگوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جا سکیں اور اب تک ایسے 16,733 افراد کو ٹیکہ لگایا جا چکا ہے۔ 15 سے 18 سال کی عمر کے افراد کے لیے ویکسینیشن مہم گزشتہ ہفتے شروع کی گئی تھی اور یہ بڑے پیمانے پر جاری ہے جس میں محکمہ صحت کی ٹیمیں پہلے مرحلے کے تحت تعلیمی اداروں کا دورہ کر رہی ہیں اور مستحقین کو ویکسین  لگا رہی ہیں۔ محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے عہدیداروں نے کہا کہ انہیں جس اہم چیلنج کا سامنا تھا وہ برفباری والے علاقوں میں ویکسینیشن مہم کو آگے بڑھانا تھا۔ ''بالائی علاقوں میں کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں اب بھی ایک سے دو فٹ برف جمع ہے۔

 اس وقت سب سے بڑا چیلنج یہی ہے۔ تاہم، ویکسینیشن ٹیمیں مخصوص تعلیمی اداروں کے دورے کرنے اور اہل افراد کو ویکسین دینے کے لیے مخالف موسمی حالات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔  کنڈی کے بلاک میڈیکل آفیسر (بی ایم او) ڈاکٹر اقبال ملک نے  ایم این این کو بتایا کہ کنڈی میڈیکل بلاک کا 70 فیصد سے زیادہ علاقہ برف کی زد میں ہے جو کہ ویکسی نیشن ٹیموں کے لیے ایک رکاوٹ ہے لیکن یہ ٹیمیں ان مشکل حالات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ''ہم مخالف موسمی حالات کے باوجود روزانہ اپنے اہداف حاصل کر رہے ہیں۔'' ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر راجوری، ڈاکٹر انیس الطاف نبی، جو آفیشٹنگ چیف میڈیکل آفیسر بھی ہیں، نے کہا کہ 15 سے 18 سال کی عمر کے افراد کے لیے ویکسینیشن مہم زور و شور سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم نے اب تک 16,733 افراد کو ٹیکے لگائے ہیں جبکہ منگل کو 2062 افراد کو ویکسین لگائے گئے ہیں۔'' ڈاکٹر نبی نے کہا کہ محکمہ نے ہیلتھ ورکرز اور فرنٹ لائن ورکرز کو بوسٹر ڈوز دینے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے جس میں 482 ہیلتھ ورکرز کے علاوہ 167 فرنٹ لائن ورکرز اور 60 سال سے زیادہ عمر کے چھ افراد کو کورونا وائرس بوسٹر ڈوز دی گئی ہیں۔

Recommended