Urdu News

مویشیوں میں جلد کی گانٹھ کی بیماری انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی: ماہرین

مویشیوں میں جلد کی گانٹھ کی بیماری

کشمیر میں اب تک گانٹھ کی بیماری کے 2000 سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور متاثرہ جانوروں میں سے 60 فیصد سے زیادہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ڈائریکٹر اینیمل ہسبنڈری کشمیر پورنیما متل نے بتایا کہ کشمیر میں اب تک گانٹھ کی بیماری کے 2,112 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے پہلے ہی ویکسی نیشن کا عمل شروع کر دیا ہے اور تقریباً 65 فیصد متاثرہ مویشی صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ان کے مطابق کشمیر میں اب تک اس بیماری میں مبتلا تقریباً 89 مویشی مر چکے ہیں اور حالات کافی حد تک قابو میں ہیں۔یہ پوچھنے پر کہ کیا لوگ متاثرہ گائے کا دودھ استعمال کر سکتے ہیں، پورنیما نے کہا کہ انسانوں میں بیماری کے پھیلنے کے نہ تو کوئی ثبوت ہیں اور نہ ہی اس کا دودھ پر کوئی اثر پڑتا ہے۔  یہ ایک وائرل بیماری ہے اور اسے ابالنے کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے۔

گانٹھ کی جلد کی بیماری ایک وائرل جلد کی بیماری ہے جو صرف گائے اور بھینسوں کو متاثر کرتی۔  انہوں نے کہا کہ یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی۔یہ گائے اور بھینس کی ایک وائرل بیماری ہے جو مچھروں  کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بیماری متاثرہ جانور کی جلد کو متاثر کرتی ہے جس سے جسم پر بڑے سائز کے زخم پیدا ہوتے ہیں۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا متاثرہ جانور کا گوشت کھایا جا سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جانور کے گوشت یا دودھ کے استعمال سے انسانوں میں انفیکشن نہیں ہوتا۔

Recommended