Urdu News

ناظم جلسہ ونعتیہ مشاعرہ گو شاعر مولانا زاہد رضا بنارسی کو صدمہ،والدہ کا انتقال

ناظم جلسہ ونعتیہ مشاعرہ گو شاعر مولانا زاہد رضا بنارسی کو صدمہ

بارہ بنکی

 عظیم نعت گو شاعر اور بہت ہی معروف ناظمِ جلسہ و نعتیہ مشاعرہ اور اتر پردیش کے بارہ بنکی سے شائع ہونے والے  ہفت روزہ “صدائے بسمل”کے چیف ایڈیٹر مولانا زاہد رضا بنارسی کی والدہ کا گزشتہ جمعرات11 بجے صبح انتقال ہوگیا تھا۔آپ کی عمر 103 سال تھی، جنکی نماز جنازہ بعد نمازِ عشاء نئی بستی پانی ٹنکی کے پیچھے گوپی گنج میں ادا کی گئی اور وہیں تدفین ہوئی۔

اس موقع پر  ہفت روزہ “صداے بسمل”کے ایڈیٹر ذکی طارق بارہ بنکوی،سب ایڈیٹر محمد ارشاد انصاری،محمد طاہر خان ندوی،صحافی نجم الحسن،صحافی محمد رضوان انصاری،صحافی محمد مدثر،صحافی جاوید اختر،صحافی محمد اقبال انصاری، نوراللہ نور، جاوید اختر بھارتی،اسلم آزاد شمسی،صحافی گلشن انصاری،فوزیہ اختر ردا، جبیں نازاں اور یوپی بیورو چیف ابوشحمہ انصاری موجودرہے۔

ذکی طارق بارہ بنکوی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ بہت ہی نیک اور ملنسار تھیں۔ لیکن سب کچھ ہونے کے باوجود بھی قانون قدرت یہی ہے کہ جو دنیا میں آیا ہے اسے ایک دن سب کچھ چھوڑ کر جانا ہے یعنی ہر ایک کو موت کا سامنا کرنا ہے۔

 ہم سب اللہ کی ملکیت ہیں۔ اسی نے ہم کو پیدا کیا ہے اور ایک دن ہم اسی کی طرف لوٹ جائیں گے اور اسی قانون قدرت کے مطابق زاہد رضا کی والدہ ماجدہ نے بھی داعی اجل کو لبیک کہا۔

     اس مشکل گھڑی میں “صدائے بسمل” کی پوری ٹیم مرحومہ کے پسماندگان کے دکھ اور غم میں شریک ہے اور دعا کرتی ہے کہ اللہ  پاک مرحومہ کی مغفرت فرما کر اجر عظیم عطا فرمائیں اور پسماندگان کو صبرِ و حوصلہ عطا فرمائیں۔

Recommended