Categories: صحت

کووڈ -19مفروضہ بنام حقائق

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حال ہی میں ایک نیوز چینل نے یہ دعویٰ کیاتھا کہ مرکزی حکومت نے ریاستوں کو صرف ای سی آرپی -2کے تحت 26.14فیصد فنڈ جاری کیاتھا ۔ اس نیوز چینل نے مزید یہ دعویٰ کیاتھا کہ نومبر 2021تک  مرکز کی طرف سے فنڈ تقسیم کیاگیا اورریاستوں نے منظورشدہ فنڈ کا 60فیصد استعمال کیا۔ اس طرح کی خبریں  گمراہ کن ہیں اور جھوٹی  اوران کی کوئی بنیاد نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ یہ خبریں گمراہ کن حقائق پرمبنی ہیں ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مرکزی  کابینہ نے یکم جولائی ، 2021سے مارچ ،2022تک  نافذ کی جانے والی (مرکزی حصہ داری -15000کروڑروپے اور ریاستی حصہ داری 8123کروڑروپے  ) 23123کروڑروپے کی رقم کے لئے 8جولائی ، 2021کو‘‘  انڈیا کووڈ -19 ایمرجنسی رسپانس اورہیلتھ سسٹم تیاری پیکج فیز -2(ای سی آرپی –فیز-2) کو منظوری دی تھی ۔ یہ اسکیم  کچھ مرکزی سیکٹرکے (سی ایس ) کمپونینٹ کے ساتھ مرکز کی اسپانسروالی اسکیم ہے ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اس اسکیم کا مقصد کووڈ 19سے پیداہونے والے جاری خطرے کو روکنا اوراس کا پتہ لگانااورکارروائی کرناہے اورملک بھرمیں  ہنگامی طورسے نمٹنے اورتیاری کی غرض سے صحت کے نظام کو مستحکم کرنا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ریاستوں کی جانب سے 20308.70کروڑروپے خرچ کئے جانے ہیں ان میں سے 12185.70کروڑروپے مرکز کی جانب سے فراہم کئے جائیں گے اور 8123ریاستی سرکاروں کی جانب سے فراہم کئے جائیں گے ۔ اس اسکیم کی منظوری کے فوراًبعد مرکزی حکومت نے سرگرم اقدامات کئے اور22جولائی ، 2021 کو ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام علاقوں کے لئے مرکزکے حصے کے طورپر 15فیصد جاری کیاتاکہ ای سی آرپی -2کے نفاذ کے لئے ریاستیں اورمرکزکے زیرانتظام علاقے تیاری سرگرمیاں شروع  کرسکیں ۔ فنڈ کی دوسری قسط  اگست ، 2021کے مہینے میں ریاستوں کو پیشگی کے فورا بعد جاری کی گئی تھی ۔ 24اگست ، 2021تک صحت کے قومی مشن این ایچ ایم کے ذریعہ ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام علاقوں کو پہلے ہی کل 6075.85کروڑروپے کی رقم جاری کردی گئی ہے جس میں مرکز کا 50فیصد حصہ ہے ۔ ریاست کے اعتبارسے مرکز کا حصہ جاری کیاگیاہے اوراب تک اخراجات ضمیمہ1 میں دیکھے جاسکتے ہیں ۔ ای سی آرپی -2کے تحت 36ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام علاقوں کی جانب سے 1679.05کروڑروپے خرچ کئے گئے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نیوز چینل کی خبرمیں بہت سی حقیقی غلطیاں ہیں ۔</span></span></p>
<ol style="box-sizing: border-box; margin-top: 0px; margin-bottom: 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مرکزی  نے ریاستوں اور مرکزکے زیرانتظام علاقوں کے لئے مختص  50فیصد فنڈ جاری کیاہےاور 26.14فیصد نہیں ، جیسا کہ نیوز رپورٹ میں دعوی کیاگیاتھا۔</span></span></li>
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">24اگست ، 2021تک تمام فنڈز جاری کردیئے گئے اورنومبر 2021 تک نہیں جیساکہ نیوز آئٹم (خبر) میں دعویٰ کیاگیاتھا۔</span></span></li>
<li dir="RTL" style="box-sizing: border-box; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مرکزی حکومت کی جانب سے دستیاب کئے گئے 6075.85کروڑروپے میں سے 1679.05کروڑروپے یعنی (27.13فیصد ) 31دسمبر ، 2021تک ریاستوں کی جانب سے خرچ کئے گئے س اور60فیصد نہیں ، جیسا کہ نیوز رپورٹ میں دعوی ٰ کیاگیاتھا۔</span></span></li>
</ol>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">باقی فنڈ پیش رفت  کی بنیاد پرریاستوں کو جاری کیاجائے گا اور</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">استعمال  کے لئے کم از کم 50فیصد فنڈ  پہلے ہی جاری کردیاگیاہے ۔اب تک 5ریاستوں نے 50فیصد سے زیادہ  فنڈ کے خرچ کی اطلاع دی ہے ، مرکزی حکومت ای سی آرپی -2پیکج کے تیزی سے  نفاذ کے ساتھ ریاستوں پر سرگرمی سے نگرانی رکھے ہوئے ہے ۔ ریاست کے صحت کے وزیر کے ساتھ  صحت کے مرکزی وزیر کی جانب سے دومیٹنگوں کا انعقاد کیاگیا اور صحت کے مرکزی سکریٹری نے ریاست کے صحت کے سکریٹریوں کے ساتھ کم از کم تین میٹنگیں منعقد کی ہیں ۔ روزانہ کی بنیاد پرصحت کی مرکزی وزارت میں  فزیکل پیش رفت اور اخراجات کی نگرانی کی جارہی ہے ۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago