برطانیہ میں منکی پاکس کے11 نئے کیس سامنے آگئے، مجموعی متاثرین کی تعداد 20 ہوگئی۔ لندن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ منکی پاکس سے متاثرہ افراد وائرس سے شدید متاثر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی7 ممالک کے وزرائے صحت کو اس حوالے سے آگاہ کیا ہے۔ منکی پاکس کیخلاف مؤثر ویکسین کی مزید خوراکیں حاصل کرلی ہیں۔ دریں اثنا ہیلتھ ایجنسی کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کی وائرل انفیکشن ہیومن اسمال پاکس سیمشابہ ہے۔ یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق منکی پاکس کے مریض کو صحت مند ہونے میں چند ہفتے لگتے ہیں۔ وائرس کا عوام میں پھیلنے کا خطرہ بدستور کم ہے۔ یاد رہے کہ اب تک پرتگال میں 23، اٹلی میں 2، جرمنی، فرانس اور سوئیڈن میں بھی ایک ایک کیس سامنے آچکا ہے۔
نئی وبائی بیماری منکی پاکس فرانس، جرمنی اوربلجیم بھی پہنچ گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپ، امریکا اور کینیڈا کے بعد منکی پاکس کے فرانس، جرمنی اور بلجیم میں بھی پہلے کیس کی تصدیق سامنے آئی ہے۔مونیش کے بنڈیسوہر انسٹیٹیوٹ آف مائیکرو بائیولوجی کے مطابق جرمنی کی ریاست باویریا سے منکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ فرانس اور بلجیم میں بھی اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی خبریں سامنے آئی ہیں۔واضح رہے کہ سربراہ عالمی ادارہ صحت، ٹیڈروس ایڈہنم کا اپنے ایک بیان میں منکی پاکس سے متعلق کہنا تھا کہ منکی پاکس بیماری کے پھیلنیکی وجوہات معلوم کرنا، پھیلنے سے روکنے سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔منکی پاکس انفیکشن کی علامات میں بخار، جسم کا درد اور دانوں کا نکلنا شامل ہے۔