جنیوا ، 22 مئی (انڈیا نیرٹیو)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جاری کردہ اعدادوشمار کے مقابلے میں کرونا کی وبا سے ہلاکتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ تنظیم کاخیال ہے ان لوگوں میں سے جو براہ راست اور بالواسطہ طور پر کورونا سے مرے ہیں یہ تعداد اعداد و شمار سے دو سے تین گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔ اس درمیان میں دنیا میں کورونا کے ساڑھے چھ لاکھ سے زیادہ نئے کیسز پائے گئے اور 12 ہزار 700 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔
اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی ڈبلیو ایچ او کے سالانہ رپورٹ میں کہاہے کہ ہم براہ راست اور بالواسطہ طور پر کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد دیکھ رہے ہیں۔ جانس ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق جمعہ کی صبح تک دنیا میں 16 ملین ، 52 لاکھ ، 53 ہزار سے زیادہ کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد 34 لاکھ 25 ہزار سے زیادہ تک جا پہنچی ہے۔
اب ڈبلیو ایچ او کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ، سمیرا اسما نے کہا وہ لاطینی امریکہ اور ایشیاءمیں اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس کی وجہ ان جگہوں پر کورونا کی مختلف حالتوں کی موجودگی اور انفیکشن کا تیزی سے پھیلاو ہے۔ ایک اندازے کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 6 ملین سے تجاوزکرکے8 ملین تک ہو سکتی ہے۔ برطانیہ میں کورونا کی نئی شکلوں کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ کل ملا کر 3 ہزار ، 424 مقدمات ہوچکے ہیں۔ کورونا کا یہ رنگ سب سے پہلے ہندوستان میں پایا گیا تھا۔
دوسری طرف ، چین میں کرونا کی 24 نئے مریضوں کی شناخت کی گئی۔ یہ تمام معاملے بیرون ملک سے ہونے کے بارے میں کہا گیا تھا۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں موت کی کوئی خبر نہیں ہے۔ سنگاپور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 41 نئے مقدمات کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی متاثرہ افراد کی تعداد 61 ہزار 730 اوراموات کی تعداد 32 ہوچکی ہے۔ بالکل اسی طرح پاکستان میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار سے آگے پہنچ گئی ہے۔ وہاں تین ہزار نئے کیسزکے ساتھ ، کل آٹھ لاکھ 93 ہزارمقدمات ہوچکے ہیں۔