Categories: صحت

ملک میں ابھی تک 31 کروڑ سے زائد کورونا ٹیکے لگائے جا چکے ہیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مرکزی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ملک میں کووڈ۔19 کے کیسوں میں روزانہ لگاتار کمی اور اس سے شفایابی کی شرح میں مزید اضافے دیکھے جارہے ہیں۔ کل شام نئی دہلی میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزارت صحت میں جوائنٹ سکریٹری لواگروال نے کہا کہ روزانہ کے کیسوں میں لگاتار کمی آرہی ہے جب کہ بھارت میں 7 مئی کو تقریباََ 4 لاکھ 14 ہزار کیس آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کیسوں کی سب سے بڑی تعداد کے بعد سے اس طرح کے کیسوں میں اب تقریباً 88 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں کورونا کے صرف 51 ہزار 666 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جناب اگروال نے مزید بتایا کہ چار مئی تک ملک میں 531 اضلاع ایسے تھے جہاں ہر دن 100 سے زیادہ کیس آتے تھے، جب کہ ان اضلاع کی تعداد گھٹ کر 125 ہوگئی ہے۔ سکریٹری موصوف نے بتایا کہ 10 مئی تک ملک میں 37 لاکھ سے زیادہ مریض تھے اور اس کے بعد سے اس میں لگاتار کمی ہو رہی ہے جِن کی تعداد اب صرف چھ لاکھ 13 ہزار ہے۔ اس میں 83 فیصد کی کمی آئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 بیماری سے صحت یابی کی شرح پر جناب اگروال نے کہا کہ ملک میں صحت یابی کی شرح میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 مئی کو شفایابی کی شرح 81 اعشاریہ آٹھ فیصد تھی جو کہ اب بڑھ کر 96 اعشاریہ سات فیصد ہو گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جناب اگروال نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وائرس کے خلاف احتیاط میں کوئی کمی نہ کریں اور کووڈ سے متعلق ضابطوں پر سختی سے پابندی کریں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بیماریوں کی روک تھام کے قومی مرکز، <span dir="LTR">NCDC </span>کے ڈائرکٹر سجیت کمار سنگھ نے بتایا ہے کہ اب تک پورے ملک میں ڈیلٹا پلس<span dir="LTR">Variant </span>کے 48 مریضوں کا پتہ لگایا گیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ<span dir="LTR">Variants</span>دس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پائے گئے ہیں جن میں مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، پنجاب، گجرات، کیرالہ، آندھراپردیش، تمل ناڈو، اڈیشہ، راجستھان، جموں وکشمیر اور کرناٹک شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 انھوں نے کہا کہ ڈیلٹا پلس<span dir="LTR">Variant </span>ڈیلٹا کی ایک اور قسم ہے جس کی ہیئت بدلی ہوئی ہے۔بریفنگ کے دوران<span dir="LTR">ICMR </span>کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو نے کہا کہ کووی شیلڈ اور کوویکسین، دو ٹیکے<span dir="LTR">SARS-CoV2 </span>کے الفا، بیٹا، گاما اور ڈیلٹا اقسام کے لیے موثر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈیلٹا پلس قسم کی وائرس پر ویکسین کے اثرات چیک کرنے کے لیے لیباریٹری کے ٹیسٹ کئے جارہے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago