Urdu News

ممبئی کی فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھا

ممبئی کی فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کے امراض کا خطرہ

ممبئی، یکم جنوری

 ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پھیپھڑوں کی بڑھتی ہوئی بیماریوں نے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ ماہر ڈاکٹروں نے ممبئی والوں کو خاص احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

کووڈ کے بعد آلودہ ہوا نے زیادہ اثر کیا ہے۔ خاص طور پر بزرگ شہریوں کو فضائی آلودگی سے نمٹنے میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اب بچے بھی اس کا اثر محسوس کر رہے ہیں۔

 کووڈ انفیکشن سے پھیپھڑے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ اب کووِڈ لہر کے خاتمے کے بعد ممبئی میں فضائی آلودگی نے پھیپھڑوں کے امراض کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔

 ماہرین نے پایا ہے کہ خراب ہوا کا ممبئی والوں کی صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔ جب موسم سرد ہو جاتا ہے تو فضا میں گرد و غبار زمین پر جم جاتا ہے۔ آب و ہوا کے اثرات کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر، دمہ، دل کی بیماری، برونکائٹس اور گردے کی بیماری والے بزرگ شہری خاص طور پر ممبئی میں فضائی آلودگی سے متاثر ہیں۔ اگر کھانسی، دمہ یا سی او پی ڈی کی بیماری دائمی ہو تو سرد ماحول میں انفیکشن، گردو غبار اور آلودگی سانس لینے میں دشواری اور مریضوں کے خون میں آکسیجن کی کمی کا باعث بنتی ہے۔

علامات اور روک تھام

فضائی آلودگی کی علامات: آنکھوں میں پانی اور خارش۔ سر درد اور چکر آنا۔ کھانسی – بزرگوں اور بچوں میں سینے کی جکڑن اور گھرگھراہٹ۔زیادہ آلودگی کےدوران دروازے اور کھڑکیاں بندرکھیں۔ دمہ کے مریضوں کو ایئر پیوریفائر کا استعمال کرنا چاہیے۔

Recommended