ویکسین کی قیمت یکساں رکھنے کی ضرورت:سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے کورونا ویکسین کی قیمت میں یکسانیت نہ ہونے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے پیرکے روزکہا کہ پورے ملک میں کورونا ویکسین کی قیمت یکساں رکھی جانی چاہیے جج ڈی وائی چندرچوڑ، جج ایل ناگیشور اور جسٹس ایس روندربھٹ کی تعطیلاتی بینچ نے کورونا کے ٹیکے کی مختلف قیمتوں کے سبب مرکزی حکومت سے ناراضگی کااظہارکیا۔ اس نے مرکزی حکومت سے کووڈ ویکسین کی دوہری قیمت اورخریداری پالیسی کے تعلق سے کئی سوال کئے۔
جج بھٹ نے کہا، ’’ہم جانتے ہیں کہ ویکسین کی قیمت کے تعلق سے کیا پالیسی ہے۔‘‘ بنچ نے کورونا کی دوسری لہرکے دوران ضروری خدمات کی تقسیم اورفراہمی کے تعلق سے ازخودنوٹس معاملے کی سماعت کررہی تھی۔
مرکزی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے سالیسِٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ آکسیجن ٹاسک فورس نے مسودہ رپورٹ تیارکرلی ہے، لیکن اسے ابھی حتمی شکل دیا جانا باقی ہے۔
مسٹر مہتا نے کہا کہ اہل آبادی کورواں سال کے آخر تک ٹیکہ لگادیا جائے گا، مرکزی حکومت دیگر ٹیکہ مینوفیکچرز جیسے فائزر کے ساتھ بات چیت کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں نے ٹیکے کے لئے گلوبل ٹینڈرجاری کئے ہیں، لیکن ویکسین بنانے والی کمپنیاں جیسے فائزر یادیگر کی اپنی پالیسی ہے وہ براہ راست ملک سے بات کرتی ہے، ریاست سے بات نہیں کرتی۔اس معاملے میں سینئر ایڈووکیٹ جئے دیپ گپتا اورمحترمہ میناکشی ارورا نے بھی اپناموقف رکھا۔مسٹر مہتا کے یہ کہنے کے بعد کہ حکومت تفصیلی حلف نامہ پیش کرے گی،عدالت نے معاملے کی سماعت دوہفتہ کے لئے ملتوی کردی۔