نیتی آیوگ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے آیوش پر مبنی طریقہ کار کا ایک مجموعہ جاری کیا جس میں بھارت میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعہ کووڈ۔ 19 پھیلنے پر قابو پانے اور اس کے بندوبست کے لئے اپنائے گئے آیوش پر مبنی مختلف اقدامات اور طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کرائی گئی ہے۔
یہ مجموعہ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن بیری اور آیوش اور خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی کالو بھائی نے جاری کیا۔ اس تقریب میں نیتی آیوگ رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال اور نیتی آیوگ اور آیوش کی وزارت کے افسران نے بھی شرکت کی۔
سال 2020 سے دنیا کو کووڈ-19 کی شکل میں عوامی صحت کے ایک غیر معمولی بحران کا سامنا کررہی ہے۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام خطے بھارت میں کووڈ۔ 19 پھیلنے کے بندوبست میں مرکزی حکومت کے برابر کے شراکت دار رہے ہیں۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں کے آیوش محکموں نے کووڈ-19 کے خلاف بھارت کی جنگ کو مضبوط کرنے کے لیے ریاستی صحت کے محکموں کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ آیوش کے استعمال میں پہلے کے مقابلے بہت زیادہ اضافہ ہوا ہےاور اعتماد پر مبنی اس رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن بیری نے اپنے پیغام میں کہا ہے ’’کووڈ۔ 19 پھیلنے کے مشکل وقت سے حاصل ہونے والی معلومات کی ترسیل بہت ضروری ہے کہ قومی اور ریاستی سطح پر آیوش کے طریقوں سے لوگوں کو کس طرح فائدہ پہنچا۔ اس مجموعے میں آیوش کے وسائل اور ان کے استعمال سے کووڈ۔ 19 کے خلاف ملک کی جنگ کو مضبوط کرنے کے لیے بھارت کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی طرف سے اپنائے گئے طریقوں پر مرکوز معلومات فراہم کرائی گئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ دستاویز ایسے دیگر ممالک کے متعلقین کے لیے علم کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہو ں گی جن کے پاس روایتی طریقہ علاج کا ایک اچھا نیٹ ورک موجود ہے۔ اس سے مستقبل میں کووڈ۔ 19، دیگر وبائی امراض اور عالمی وباؤں کے خلاف ہماری جنگ میں نمایاں مدد ملے گی‘‘۔
آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی کالو بھائی نے مجموعے کے اجراء کے دوران کہا ’’ بھارت میں، عصری طریقہ علاج کے ساتھ آیوش نظامات نے کووڈ۔ 19 عالمی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے صحت کے بحران سے نمٹنے کے لیے مختلف محاذوں پر فعال کردار ادا کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ روایتی اور قدیم صحت کی دیکھ بھال کے نظاموں کی ان مجموعی کوششوں سے ایک جامع صحت کی دیکھ ریکھ سسٹم کا ماڈل فراہم کرانے میں دنیا کے لیے راہ ہموارہو گی”۔
نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے اپنے پیغام میں کہا ’’مجھے امید ہے کہ اس مجموعہ میں بتائے گئے طریقہ کار مستقبل میں کسی بھی عالمی وبا کے ابھرنے پر صورت حال کا سامنا کرنے میں مفید ہوں گے اور صحت کے سلسلے میں کارروائی کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر کے نمونے کے طور پر بھی کام کریں گے‘‘۔
آیوش پر مبنی طریقوں کا مجموعہ تیار کرتے ہوئے، نیتی آیوگ نے تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی انتظامیہ سے رابطہ کیا، ان سے درخواست کی کہ وہ آیوش کے ان طریقوں کو شیئر کریں جو انہوں نے کووڈ 19 کے تدارک اور انتظام کے لیے کیے ہیں۔
اس مجموعہ میں طریقہ کار کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے: (i) ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعہ اپنائے گئے طریقوں کا جائزہ اور مقاصد (ii) آیوش ہیومن ریسورس اور انفراسٹرکچر (iii) اقدامات اور پہل (iv) ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور ٹیلی میڈیسن ( v) پیش آنے والے اور حل کیے جانے والے مسال۔ اس مجموعہ میں آیوش کی وزارت، حکومت ہند کے رہنما خطوط اور اقدامات کا خلاصہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں صحت دیکھ ریکھ کے روایتی نظام کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ شواہد پر مبنی آیوش خدمات کوجدید نظام کے ساتھ مربوط کیےجانے سے بھارت کے صحت دیکھ ریکھ کے نظام کے بڑی حد تک مضبوط ہونے کی توقع ہے۔