Categories: صحت

تیل اور گیس کی عوامی دائرہ کار کی کمپنیاں ہسپتالوں میں 100 پی ایس اے میڈیکل آکسیجن پیداواری پلانٹس قائم کر رہی ہیں

<p style="text-align: right;">
 <span style="color: black; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: justify;">نئی دہلی، 06 مئی 2021: تیل اور گیس کی عوامی دائرہ کار کی کمپنیاں، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزات ، حکومت ہند کے انتظامی اختیارات کے تحت ملک کے رقیق طبی آکسیجن مطالبات کو پورا کرنے کے لئے ، ضرورت کے اس وقت میں پوری سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیند پردھان کی رہنمائی میں یہ کمپنیاں پورے ملک کی عوامی صحتی مراکز میں تقریباً 100 پریشر سوئنگ ایڈسارپشن (پی ایس اے) میڈیکل آکسیجن پیداواری پلانٹس قائم کر رہی ہیں۔ اس پہل قدمی کے تحت اترپردیش ، بہار، کرناٹک، گوا، کیرالا، مہاراشٹر، گجرات، راجستھان، اوڈیشہ، مدھیہ پردیش اور دہلی کے ہسپتالوں پر احاطہ کیا جائے گا۔ ان پلانٹوں کو پوراخرچ کمپنیوں کے ذریعہ اپنے سی ایس آر فنڈ سے کیا جائے گا۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">یہ پی ایس اے پلانٹس 200 سے 500 بستروں والے ہسپتالوں کے لئے آکسیجن پیدا کرنے اور کیٹرنگ خدمات فراہم کرنے جیسی صلاحیتوں سے آراستہ ہوں گے۔ وہ ڈی آر ڈی او ر سی ایس آئی آر کے ذریعہ فراہم کی گئی تکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں جو آکسیجن کو جمع کرنے کے لئے آس پاس کی ہوا سے نائیٹروجن کو جذب کرتے ہیں۔ اس طرح سے پیدا ہوئی آکسیجن کی سپلائی ہسپتالوں میں بھرتی کیے گئے مریضوں کو راست طور پر کی جائے گی۔ ان پلانٹس کے لئے بھارتی وینڈرس کو آرڈر دے دیے گئے ہیں، یہ پلانٹس اس مہینے شروع ہوں گے اور جولائی تک ایسے تمام پلانٹس مصروف عمل ہو جائیں گے۔</span></span></span></span></span><span style="color: black; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px;">نئی دہلی، 06 مئی 2021: تیل اور گیس کی عوامی دائرہ کار کی کمپنیاں، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزات ، حکومت ہند کے انتظامی اختیارات کے تحت ملک کے رقیق طبی آکسیجن مطالبات کو پورا کرنے کے لئے ، ضرورت کے اس وقت میں پوری سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیند پردھان کی رہنمائی میں یہ کمپنیاں پورے ملک کی عوامی صحتی مراکز میں تقریباً 100 پریشر سوئنگ ایڈسارپشن (پی ایس اے) میڈیکل آکسیجن پیداواری پلانٹس قائم کر رہی ہیں۔ اس پہل قدمی کے تحت اترپردیش ، بہار، کرناٹک، گوا، کیرالا، مہاراشٹر، گجرات، راجستھان، اوڈیشہ، مدھیہ پردیش اور دہلی کے ہسپتالوں پر احاطہ کیا جائے گا۔ ان پلانٹوں کو پوراخرچ کمپنیوں کے ذریعہ اپنے سی ایس آر فنڈ سے کیا جائے گا۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">یہ پی ایس اے پلانٹس 200 سے 500 بستروں والے ہسپتالوں کے لئے آکسیجن پیدا کرنے اور کیٹرنگ خدمات فراہم کرنے جیسی صلاحیتوں سے آراستہ ہوں گے۔ وہ ڈی آر ڈی او ر سی ایس آئی آر کے ذریعہ فراہم کی گئی تکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں جو آکسیجن کو جمع کرنے کے لئے آس پاس کی ہوا سے نائیٹروجن کو جذب کرتے ہیں۔ اس طرح سے پیدا ہوئی آکسیجن کی سپلائی ہسپتالوں میں بھرتی کیے گئے مریضوں کو راست طور پر کی جائے گی۔ ان پلانٹس کے لئے بھارتی وینڈرس کو آرڈر دے دیے گئے ہیں، یہ پلانٹس اس مہینے شروع ہوں گے اور جولائی تک ایسے تمام پلانٹس مصروف عمل ہو جائیں گے۔</span></span></span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago