ڈاکٹر مہوش نور
اگر آپ آم کھانے کے شوقین ہیں ،تو آم پاپڑ بھی ضرور پسند ہو گا۔مگر اس مرتبہ بازار سے خریدنے کے بجائے گھر پر بنائیں اور پروسیں۔
آم پاپڑ کو دیکھ کر ہمیشہ یہی لگتا ہے کہ اسے بنانا بہت مشکل ہےجبکہ ایسا نہیں ہے۔آم پاپڑ کو گھر پر آسانی سے بنایا جا سکتا ہے۔ویسے بھی آم کا موسم تو چل ہی رہا ہے۔تو اس سے پہلے کہ آم کا موسم بیت جائے اور آپ کو بازار سے آم پاپڑ خریدنا پڑے،اس سے پہلے گھر پر پورے سال کے لیےاسے بنا کر رکھ لیں۔
اس میں بھی کوئی دورائے نہیں ہے کہ گھر پر بنا آم پاپڑ کھانے میں زیادہ لذیذ اور تازہ ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ آم پاپڑ کو گاوں میں زیادہ بنایا جاتا ہے۔حالانکہ کچھ جگہوں میں اسے اماوٹ بھی کہتے ہیں۔تو آئیے جانتے ہیں کہ آپ اسے گھر پر کیسے تیار کر سکتے ہیں۔
طریقہ
سب سے پہلے آم کو پانی میں ایک گھنٹے کے لیے بھگو کر رکھ دیں۔پھر چھلکے اتار کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔
ٹکڑوں میں کاٹنے کے بعد ایک مکسر میں ڈال کر دردرا گودا تیار کر لیں۔گودا بنانے کے لیے آپ چمچ کی بھی مدد لے سکتے ہیں۔
اب ایک پین میں آدھا کپ پانی ڈالیں اور آم کا گودا ڈال کر ہلکی آنچ پر پکنے کے لیے چھوڑ دیں۔تقریباً دس منٹ پکانے کے بعد آنچ ہلکی کر دیں۔پھر تین بڑے چمچ چینی،چٹکی بھر نمک،تین بوند لیموں کا رس ڈال کر پکنے دیں۔
اس دوران ہمیں گودا لگاتار پکانا ہے ورنہ یہ نیچے لگ جائے گااور پاپڑ کا ذائقہ خراب ہو جائے گا۔جب یہ گاڑھا ہونے لگے تو ایک ٹرے پر گھی لگا کر رکھ دیں۔
جب آمیزہ گاڑھا ہو جائے تو فوراً اسے ٹرے میں نکال کر پھیلا دیں۔ٹرے کو ہلکے سے پٹکیں تاکہ کوئی ہوا کے بلبلے ہوں تو نکل جائیں۔
پھر تھالی کو کپڑے سے ڈھک کر دھوپ میں رکھ دیں اور سوکھنے کے لیے چھوڑ دیں۔بس آم پاپڑ کو ٹکڑوں میں کاٹیں اور کالا نمک ڈال کر پروسیں۔
ضروری اشیا
آم کا گودا: ایک یا ایک کپ
چینی : تین بڑے چمچ
نمک : چٹکی
لیموں کا رس : تین بوند
پانی : آدھا کپ
طریقہ
پہلا اسٹیپ
آم کو پانی میں ایک گھنٹے کے لیے بھگو کر رکھ دیں۔پھر چھلکے اتار کرچھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔
دوسرا اسٹیپ
اب ایک پین میں پانی ،آم کا گودااور دوسری اشیا ڈال کر پکنے کے لیے چھوڑ دیں۔
تیسرا اسٹیپ
جب آمیزہ گاڑھا ہو جائے تو فوراً ٹرے میں نکال کر پھیلا دیں۔
چوتھا اسٹیپ
پھر تھالی کو کپڑے سے ڈھک کر دھوپ میں رکھ دیں اور سوکھنے کے لیے چھوڑ دیں۔
پانچواں اسٹیپ
بس آم پاپڑ کو ٹکڑوں میں کاٹیں اور کالا نمک ڈال کر پیش کریں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…