نئی دلی۔ 10؍ مارچ
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو قومی سطح پر ذیابیطس کے ماہر بھی ہیں، نے آج یہاں کہا کہ حمل کے دوران ذیابیطس کی روک تھام ہندوستان کی آنے والی نسل کی فلاح و بہبود کے لیے اہم ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈی آئی پی ایس آئی کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس میلیتس پہلے ہی ہندوستان میں وبائی شکل اختیار کرچکا ہے اور ہندوستان نے دنیا کے ذیابیطس دارالحکومت کے طور پر بیان کرنے کا مشکوک امتیاز حاصل کرلیا ہے۔
اس طرح کی ایک تشویشناک صورتحال میں، انہوں نے کہا، جب تک ہم حاملہ خواتین میں ذیابیطس کی موجودگی کو مؤثر طریقے سے روکنے میں کامیاب نہیں ہو جاتے، ٹائپ ٹو ذیابیطس میلیتس کا سلسلہ نسل در نسل منتقل ہونا ممکن نہیں ہو گا اور ٓنے والی نسلوں کواس طرح متاثر کرتا رہے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ایک معروف حقیقت ہے کہ ایک عورت جسے جیسٹیشنل ذیابیطس میلیتس ہو جاتا ہے اس کی نسل کو ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور وہ بھی نسبتاً کم عمر میں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو ڈی آئی پی ایس آئی کے بانی رکن ہیں اور اس ٹیم کے رکن بھی ہیں جس نے حمل میں ذیابیطس کے علاج کے لیے ڈبلیو ایچ او کے تسلیم شدہ رہنما خطوط وضع کیے، ڈاکٹر وی سیسیا کے لیے خصوصی طور پر تعریفی کلمات کہے جنہوں نے اپنی زندگی کا وقت اس وجہ سےوقف کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً نصف صدی قبل ڈاکٹر وی سیشیا اور ان کی ٹیم نے ہر حاملہ عورت کے خون میں شکر کے لیے “سپوٹ ٹیسٹ” کرانے کی سفارش کی تھی اور آج اسی ٹیم نے “حمل میں سنگل پروسیجر ٹیسٹ” تیار کیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…