صحت اور خاندانی فلاح بہبود کے مرکزی وزیر جناب من سکھ منڈاویا نے آج صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین کی موجودگی میں ریاستوں کے وزرائے صحت اور تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریز/ ایڈیشنل چیف سکریٹریز کے ساتھ مرکزی حکومت اور ریاستوں کی مرکوز اور ٹھوس کوششوں کے ذریعے تپ دق کے خلاف لڑائی میں ہوئی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے بات چیت کی۔
جناب ٹی ایس سنگھ دیو، وزیر صحت (چھتیس گڑھ)، جناب منگل پانڈے، وزیر صحت (بہار)، جناب انل وج، وزیر صحت (ہریانہ)، جناب ستیندر کمار جین، وزیر صحت (دہلی)، جناب راجیش ٹوپے، وزیر صحت (مہاراشٹر)، جناب نبا کشور داس، وزیر صحت (اوڈیشہ)، جناب راجیو سیجل، وزیر صحت (ہماچل پردیش)، جناب بنّا گپتا، وزیر صحت اور طبی تعلیم (جھارکھنڈ)، ڈاکٹر کے سدھاکر، وزیر طبی تعلیم (کرناٹک)، محترمہ وینا جارج، وزیر صحت (کیرالہ)، جناب رگھو شرما، وزیر صحت (راجستھان) سمیت ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنی ریاستوں کی جانب سے اس میٹنگ میں شرکت کی۔
مرکزی وزیر صحت نے تپ دق کے خاتمہ کے بارے میں توجہ مرکوز کیے جانے پر اپنی خوشی ظاہر کرتے ہوئے یہ مشورہ دیا کہ اس بارے میں باقاعدگی سے لگاتار بات چیت کی جائے تاکہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بہتر طور طریقوں پر مذاکرہ کیا جا سکے اور ان پر عمل بھی کیا جا سکے۔ ان سے عام پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنے اور مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ مقاصد کو مشترکہ طور پر حاصل کرنے میں کافی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اور باہمی کوششیں مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے میں اہم تعاون کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹی بی کے خاتمہ کے اس مشن میں عام آدمی کو شامل کرنے کے لیے ترغیب دینی ہوگی۔ اسے عوامی پہل بنانا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بھروسہ دلایا کہ مرکزی حکومت سال 2025 تک ملک کو ٹی بی سے پاک کرنے کے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرنے کے اس مشن میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام مشوروں کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کووڈ کے عوامی صحت کے انتظام اور مرکزی وزارت صحت کے دیگر پروگراموں اور پہل کے بارے میں مشورہ دینے کے لیے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ترغیب دی۔
کووڈ-19 کے سبب ٹی بی کے خلاف حاصل کردہ فوائدہ کو ہوئے خطرے کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کووڈ ٹیکہ کاری میں تیزی لائے جانے کا بھی ذکر کیا۔ جناب منڈاویا نے 5 ستمبر تک تمام اساتذہ کی ٹیکہ کاری کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس کے لیے ریاستوں کو اضافی خوراک فراہم کی جا رہی ہے۔ اس بارے میں انہوں نے ریاستوں کو مخصوص دنوں میں ان مخصوص برادریوں کے لیے ٹیکہ کاری مہم شروع کرنے کا مشورہ دیا جو سیدھے طور پر لوگوں کے رابطہ میں آتی ہیں۔ ایسے لوگوں میں بازاروں میں سبزی فروش یا کسی مخصوص علاقے میں رکشہ چلانے والے شامل ہیں۔ انہوں نے ریاستوں کے وزرائے صحت کو بھروسہ دلایا کہ مرکزی حکومت کسی بھی امکانی مسئلہ کا حل کرنے کے لیے ویکسین بنانے والوں کے ساتھ لگاتار رابطہ میں ہے کیوں کہ مہینے در مہینے ویکسین کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے ریاستوں کو یہ یقینی بنانے کی ترغیب دی کہ کووڈ پروٹوکول پر لگاتار عمل کیا جائے اور ملک میں بہتر حالات کے باوجود کوئی کوتاہی نہ برتی جائے۔
کوآپریٹو فیڈرل ازم کے خاکہ کی اپیل کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر پوار نے اگلے تین سالوں کے دوران ٹی بی کا خاتمہ کرنے کی ہماری کوششوں کو کئی گنا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کووڈ وبائی مرض کے دوران ٹی بی اور کووڈ کی دوہری سمتی جانچ اور ٹی بی دواؤں کی گھر پر سپلائی کرنے جیسے مختلف قدموں کی تعریف کی۔ انہوں نے صحت انتظامیہ کی پوری ٹیم کو وسیع فعال معاملوں کا پتہ لگانے کے لیے ترغیب دی اور کہا، ’’ہر ایک آدمی کو جگانا ہے، ٹی بی کو بھگانا ہے۔‘‘
اس پروگرام میں حصہ لینے والی ٹی بی پروگرام کے ساتھ کام کرنے والی تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے گزشتہ کچھ برسوں میں اپنے کام کے اثرات کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے سال 2025 تک ٹی بی کے خاتمہ کے لیے مہم چلانے کے اپنے منصوبوں کو بھی شیئر کیا۔
مرکزی ہیلتھ سکریٹری جناب راجیش بھوشن، ایڈیشنل سکریٹری (صحت) محترمہ آرتی آہوجہ، ایڈیشنل سکریٹری (صحت) ڈاکٹر منوہر اگنانی اور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی اس پروگرام میں موجود تھے۔