نئی دہلی،22/جو ن ۔ 2021۔نیتی آیوگ کے رکن(صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ کووڈ ویکسین کے لئے نظرثانی شدہ رہنما ہدایات نافذ ہونے کے پہلے ہی دن بھارت نے تقریبا81 لاکھ ویکسین کی خوراکیں لگائی ہیں۔
- بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری کئے جانے کی ہندوستانی صلاحیت کی ایک علامت :
ڈی ڈی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ پہلے ہی دن کی گئی ٹیکہ کاری کے اعداد وشمار سے بھارت کی ٹیکہ کاری مہم کو بڑے پیمانے پر آ ئندہ دنوں او رہفتوں میں بڑے پیمانے پر آگے لے جانے کی صلاحیت کااظہار ہوتا ہے اور ایسا مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر منصوبہ بندی اور تال میل کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ ڈاکٹر پال نے مزید کہا کہ ٹیکہ کاری کے اس مہم کو مشن موڈ میں لیا گیا ہے۔
‘‘ تیسری لہر آئے گی یا نہیں یہ ہمارے ہاتھ میں ہے’’
ڈاکٹر پال نے یاد دلایا کہ اگر کووڈ کا مناسب طریقہ کار کو اپنایا گیا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکے لگائے گئے تو کووڈ کی تیسری لہر کو روکا جاسکتا ہے۔‘‘اگر ہم کووڈ کا مناسب طریقہ کار اپناتے ہیں اور اپنے آپ کو ٹیکے لگواتے ہیں تو تیسری لہر کیوں آئے گی؟ یہاں تک کے ایسے بہت سے ملک ہیں جہاں دوسری لہر نہیں آئی ہے ۔اگر ہم کووڈ کے مناسب طور طریقے اپناتے ہیں تو یہ وقت بھی گزر جائے گا’’۔
معمول کے حالات بحال کرنے کے لئے تیزی سے ٹیکہ کاری مہم اہم ہے
نیتی آیوگ کے رکن نے معیشت کو پٹری پر لانے اور معمول کے کام کاج پھر سے بحال کرنے کے لئے تیزی سے ٹیکہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔‘‘ ہمیں اپنے روزانہ کے کام کاج اپنی سماجی زندگی برقرار رکھنے، اسکولوں اورکاروبار کو کھولنے نیز اپنی معیشت کا دھیان رکھنے کی ضرورت ہے اور ایسا ہم تب ہی کرسکتے ہیں جب تیزی سے ٹیکہ کاری کریں گے۔
‘‘ویکسین سے زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں ٹیکہ لگوانے کا اب یہ بہترین وقت ہے’’
ڈاکٹرپال نے کہا کہ اس طر ح کی سوچ رکھنا بہت بڑی غلطی ہے کہ ہماری ویکسین غیر محفوظ ہیں دنیا کے سبھی ٹیکوں کو ہماری ویکسین کی طرح ہنگامی استعمال کے اجازت کے تحت منظوری دی گئی ہے ۔ معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے یہ ٹیکے لئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسری لہر میں اب کمی آگئی ہے اور کووڈ-19 ویکسین لینے کا یہ بہترین وقت ہے۔
ڈاکٹر پال نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ دوسری لہر کے دوران صحت کارکنوں کی ترجیحی بنیاد پر ٹیکہ کاری کے ہمارے فیصلے سے کورونا کی دوسری لہرکا تحفظ کرنے میں مدد ملی ہے ۔ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے بہت کم افراد ہی متاثر ہوئے ہیں۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو ہمارے اسپتال دوسری لہر کے دوران ٹھپ ہوگئے ہوتے۔ لہذا اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ لوگ ویکسین کے سبب انفیکشن سے محفوظ رہیں۔نئی دہلی،22/جو ن ۔ 2021۔نیتی آیوگ کے رکن(صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ کووڈ ویکسین کے لئے نظرثانی شدہ رہنما ہدایات نافذ ہونے کے پہلے ہی دن بھارت نے تقریبا81 لاکھ ویکسین کی خوراکیں لگائی ہیں۔