Urdu News

ہندوستانی ریلوے کے اسپتالوں کے لیے 86 آکسیجن پلانٹوں کا انتظام کیا جائے گا

پورے بھارت میں 86 ریل اسپتالوں میں صلاحیت میں اضافہ کیا گیا

 ہندوستانی ریلوے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں کوئی کوتاہی نہیں برت رہی ہیں۔ وہ ایک طرف آکسیجن سے لدی آکسیجن ایکسپریس کو تیزی سے الگ الگ حصوں میں پہنچا رہی ہے، وہیں دوسری طرف مسافر اور مال ڈھلائی کی آمدورفت جاری ہے۔ ہندوستانی ریلوے نے اپنی اندرونی طبی سہولیات کو بھی چاق و چوبند کر لیا ہے۔

پورے بھارت میں 86 ریلوے اسپتالوں کی صلاحیتوں میں بے پناہ اضافہ کرنے کامنصوبہ ہے۔ 4 آکسیجن پلانٹ کام کر رہے ہیں، 52 کو منظوری دے دی گئی ہے اور 30 پروسیسنگ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ سبھی ریل کووڈ اسپتالوں  کو آکسیجن پلانٹوں سے لیس کیا جائے گا۔

چار مئی 2021 کی تاریخ والے ریلوے بی ڈی لیٹر نمبر 2020/ایف(ایکس) دوئم/پی ڈبلیو/3/پی ٹی کے تحت ایم اینڈ پی (مشینری پلانٹ) کے تحت جنرل منیجروں کو مزید اختیار دیے گئے ہیں، وہ ہر معاملے میں دو کروڑ روپے تک کی لاگت کے ساتھ آکسیجن جنریشن پلانٹوں کو منظوری دے سکتے ہیں۔

بہت سارے قدم اٹھائے گئے ہیں۔ کووڈ کے علاج کے لیے بستروں کی تعداد 2539 سے بڑھاکر 6972 کر دی گئی ہے۔ کووڈ اسپتالوں میں آئی سی یو بستروں کی تعداد 273 سے بڑھاکر 573 کر دی گئی ہے۔

انویسو وینٹی لیٹر جوڑے گئے ہیں اور ان کی تعداد 62 سے بڑھاکر 296 کر دی گئی ہے۔ ریل اسپتالوں میں اہم طبی آلات جیسے بی آئی پی اے پی مشین، آکسیجن کنسنٹریٹر، آکسیجن سیلنڈر وغیرہ کی سہولت جوڑنے کے لیے لگاتار کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہندوستانی ریلوے نے یہ بھی ہدایت جاری کی ہے کہ کووڈ متاثرہ ملازمین کو پینل میں شامل اسپتالوں میں ضرورت کے مطابق ریفرل بنیاد پر داخل کیا جا سکتا ہے۔

ریلوے اسپتالوں میں صلاحیت میں اضافہ سے طبی ناگہانی حالات سے نمٹنے کے لیے بہتر بنیادی ڈھانچہ کی شروعات کرنے میں مدد ملے گی۔ہندوستانی ریلوے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں کوئی کوتاہی نہیں برت رہی ہیں۔ وہ ایک طرف آکسیجن سے لدی آکسیجن ایکسپریس کو تیزی سے الگ الگ حصوں میں پہنچا رہی ہے، وہیں دوسری طرف مسافر اور مال ڈھلائی کی آمدورفت جاری ہے۔ ہندوستانی ریلوے نے اپنی اندرونی طبی سہولیات کو بھی چاق و چوبند کر لیا ہے۔

پورے بھارت میں 86 ریلوے اسپتالوں کی صلاحیتوں میں بے پناہ اضافہ کرنے کامنصوبہ ہے۔ 4 آکسیجن پلانٹ کام کر رہے ہیں، 52 کو منظوری دے دی گئی ہے اور 30 پروسیسنگ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ سبھی ریل کووڈ اسپتالوں  کو آکسیجن پلانٹوں سے لیس کیا جائے گا۔

چار مئی 2021 کی تاریخ والے ریلوے بی ڈی لیٹر نمبر 2020/ایف(ایکس) دوئم/پی ڈبلیو/3/پی ٹی کے تحت ایم اینڈ پی (مشینری پلانٹ) کے تحت جنرل منیجروں کو مزید اختیار دیے گئے ہیں، وہ ہر معاملے میں دو کروڑ روپے تک کی لاگت کے ساتھ آکسیجن جنریشن پلانٹوں کو منظوری دے سکتے ہیں۔

بہت سارے قدم اٹھائے گئے ہیں۔ کووڈ کے علاج کے لیے بستروں کی تعداد 2539 سے بڑھاکر 6972 کر دی گئی ہے۔ کووڈ اسپتالوں میں آئی سی یو بستروں کی تعداد 273 سے بڑھاکر 573 کر دی گئی ہے۔

انویسو وینٹی لیٹر جوڑے گئے ہیں اور ان کی تعداد 62 سے بڑھاکر 296 کر دی گئی ہے۔ ریل اسپتالوں میں اہم طبی آلات جیسے بی آئی پی اے پی مشین، آکسیجن کنسنٹریٹر، آکسیجن سیلنڈر وغیرہ کی سہولت جوڑنے کے لیے لگاتار کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہندوستانی ریلوے نے یہ بھی ہدایت جاری کی ہے کہ کووڈ متاثرہ ملازمین کو پینل میں شامل اسپتالوں میں ضرورت کے مطابق ریفرل بنیاد پر داخل کیا جا سکتا ہے۔

ریلوے اسپتالوں میں صلاحیت میں اضافہ سے طبی ناگہانی حالات سے نمٹنے کے لیے بہتر بنیادی ڈھانچہ کی شروعات کرنے میں مدد ملے گی۔

Recommended