Urdu News

آیوش کی وزارت نے کہا ہے کہ گریچ یعنی امر بیل سے جگر کو نقصان پہنچنے کی بات مکمل طورپرگمراہ کن ہے

Giloy

 نئی دہلی،  07 جولائی2021: آیوش کی وزارت نے میڈیا کی ایک خبر کا نوٹس  لیا ہے۔ یہ خبرجگر کے مطالعے کے لئے بھارت کی قومی ایسوسی ایشن  کے ایک رسالہ جنرل آف کلینکل اینڈ ایکسپریمنٹل  ہیپا ٹولوجی  میں شائع ہوا ہے۔ اس مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ جڑی بوٹی ٹینوس پوری کوڈی فولیا(ٹی سی)، جو عام طورپر گریچ یعنی امر بیل یا  گڈوچی  کے نام سے جانی جاتی ہے، کے استعمال کے نتیجے میں ممبئی میں چھ مریضوں کا جگر  خراب ہوگیا ہے۔

وزارت کا خیال ہے کہ اس مطالعے  کے مصنفین نے ایک منظم طریقے سے کیس کی تمام مطلوبہ تفصیلات پیش نہیں کی ہیں۔اس کےعلاوہ گریچ  یعنی امر بیل  یا ٹی سی سے جگر کو نقصان پہنچنے کی بات کرنا گمراہ کن ہوگا اور بھارت کے روائتی  طریقہ علاج  کے نظام کے لئے تباہ کن ہوگا۔ کیونکہ جڑی بوٹی  گریچ یا امر بیل کا ایک طویل عرصے سے آیورویدمیں استعمال کیا جارہا ہے۔مختلف بیماریوں کے علاج میں گریچ کی کارگری ایک تسلیم شدہ امر ہے۔اس مطالعے کا تجزیہ کرنے کے بعد، یہ بات بھی نوٹس کی گئی ہے کہ مطالعے کے مصنفین  نے اُس جڑی بوٹی کے اجزا کا تجزیہ نہیں کیا ہے، جسے کہ مریضوں نے استعمال کیا تھا۔یہ مصنفین  کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں  کہ مریضوں نے جس جڑی بوٹی کا استعمال کیا ہے وہ ٹی سی یا گریچ  ہے اور اسکے علاوہ کوئی دیگر جڑی بوٹی نہیں ہے۔ اس مطالعے کی معتبریت  قائم رکھنے کے مقصد سے مصنفین  کو کسی ماہر نباتات  کی رائے لینی چاہئے تھی۔یاکسی آیوروید کے ماہر معالج سے مشورہ کرنا چاہئے تھا۔

درحقیقت ایسے کئی مطالعات ہیں جن سےیہ بات  اجاگر ہوتی ہے کہ کسی جڑی بوٹی کی درست طریقے سے نشاندہی نہ کرپانے کی وجہ سے غلط  نتائج نکل سکتے ہیں ۔ گریچ  کی طرح ہی  نظر آنے والی ایک اور جڑی بوٹی ٹینوس پورووکرسپا کے سبب جگر  پر نقصان دہ اثرات پڑسکتے ہیں۔ اس لئے گریچ  جیسی جڑی بوٹی  کو ایسی مضر اثرات والی جڑی بوٹی قرار دینے سے پہلے مصنفین کو معیاری  رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے درست طریقے سے پودوں کی نشاندہی کرنی چاہئے ، جو کہ انہوں نے نہیں کی ۔اس کے علاوہ اس مطالعے میں کئی خامیاں  ہیں ۔ یہ با ت غیر واضح ہے کہ مریضوںنے کتنی خوراک لی یا آیا انہوں نے  اس جڑی بوٹی کو دوسری ادویات کے ساتھ استعمال کیاتھا اور مطالعے میں مریضوں کے  ماضی  یا حال کے ریکارڈس کا بھی تجزیہ نہیں کیا گیا ہے۔

نامکمل معلومات پر مبنی اشاعت کے سبب غلط معلومات عام ہوں گی اور صدیوں  پرانے قدیم آیوروید  طریقہ علاج کی بدنامی ہوگی۔

یہاں یہ ذکر کرنا سیاق وسباق سے الگ نہیں ہوگا کہ ٹی سی یا گریچ  یا امر بیل کا جگر یااعصاب وغیرہ کے علاج کے طورپر  طبی استعمال کے سائنسی ثبوت دستیاب  ہیں۔

اس بات کا پتہ چلا ہے کہ اکیلے گڈوچیاند  میں ہی بعض 169 مطالعات  عوام کے لئے دستیا ب ہیں  ۔ اس طرح ٹی کورڈی فولیا اورکارگری کے بارے میں  تحقیق کے 871  نتائج ظاہر ہوجائیں گے ۔ اس کے علاوہ گریچ یا امر بیل اور اس کے محفو ظ استعمال کے بارے میں  سیکڑوں  مطالعات دستیاب ہیں ۔ گریچ  یا امر بیل ، آیوروید میں عام طور پر سب سے زیادہ  تجویز  کی جانے والی دواؤں  میں سے ایک ہے ۔اس کے علاوہ ،کسی بھی معالجاتی  مطالعے سے یا ادویہ  سازی پر نظر رکھنے والے ادارے  کے ذریعہ کسی بھی  معالجاتی طریقہ علاج میں   کسی مضر بات کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔

اخبار کے مضمون کے تمام کوائف ، کافی محدود اور گمراہ کن مطالعے پر مبنی ہیں ، جس میں ہمسر مطالعات کے کثیر جائزے پرکوئی توجہ مرکوز  نہیں کی گئی ہے۔جن میں اس جڑی بوٹی ٹی کورڈی فولیاکی کارگری  کا ذکر کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ آیوش  کی وزارت کے  آیوروید کے کسی بھی معروف  ماہر سے بھی کوئی صلاح ومشورہ نہیں کیا گیا ہے۔ یہ مضمون صحافتی  نقطہ نظر سے بھی مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترتا ۔

Recommended