Urdu News

ممبئی میں بڑھ رہی ہے سانس کی بیماری، جانئے کیا ہے وجہ؟

ممبئی میں بڑھ رہی ہے سانس کی بیماری

ملک کی اقتصادی  راجدھانی ممبئی اور اس کے مضافات میں گزشتہ چند دنوں سے موسم میں تیزی سے تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔

کبھی دھوپ اور کبھی مطلع ابر آلود ہونے کی وجہ سے  ہوا کا معیار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ایسے ماحول کی وجہ سے سانس کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔

موسم کے بدلتے مزاج اور آلودہ ہوا کی وجہ سے بخار، نزلہ، کھانسی جیسی متعدد متعدی بیماریاں بڑھنے کا خطرہ ہے۔ خاص طور پر بچوں اوربزرگوں کو گرم سے سرد موسم میں منتقلی کے دوران زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

بچوں اور بزرگوں میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے، اس لیے وہ انفیکشن اور وائرس کا شکار ہوتے ہیں۔ انفیکشن مختصر وقت میں اور شدید شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔

متاثرہ شخص کو بار۔بارنزلہ، کھانسی ہو سکتی ہے۔ اس دوران ڈسپنسریوں اور اسپتالوں میں زکام اور کھانسی کے مریضوں کا ہجوم دیکھا جا رہا ہے۔ بدلتے موسم کے باعث شہر میں نزلہ، کھانسی کے کیسز میں اضافہ ہواہے۔ اس انفیکشن کے لیے ماحول موزوں ہے، اس لیے اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق عام کھانسی میں وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سرکاری اسپتالوں میں وائرل اور نزلہ زکام کی شکایات لے کرمریضوں کی بڑی تعداد آرہی ہے۔

متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر لوکیش مانے کے مطابق وائرل انفیکشن ڈی ہائیڈریشن کا سبب بن سکتا ہے، اگر صحیح طریقے سے دیکھ بھال نہ کی گئی تو یہ بیماری 45 دن تک  رہ  سکتی ہے اور کوئی اینٹی بائیوٹک نہیں ہے۔

ٹھنڈا کھانا کھانے یا ٹھنڈی ہوا میں چہل قدمی کرنے سے نزلہ اور کھانسی جیسی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں۔ اس کے لیے گرم پانی پینے یا گرم پانی کی بھاپ لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ٹھنڈے پانی سے نہ نہائیں۔

Recommended