ڈاکٹروں کے مشورے پر لالو یادو کو سنگاپور لے جانے کی تیاریاں
میسا ایئر ایمبولینس کے ساتھ گئیں، اہل خا نہ دو پہر کو ہی پہنچے دہلی
آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد بہتر علاج کے لیے بدھ کی رات 8 بجے خصوصی ایئر ایمبولینس کے ذریعے دہلی رانہ ہوگئے۔ ان کے ساتھ ان کی بڑی بیٹی اور راجیہ سبھا کی رکن میسا بھارتی بھی ہیں۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، ان کے بیٹے تیجسوی یادو اور ان کی بہو راج شری بدھ کی شام 5 بجے دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔
اس کے علاوہ آر جے ڈی لیڈر بھولایادو آر جے ڈی سپریمو کے کافی قریب ہیں،وہ بھی دہلی پہنچ گئے ہیں۔ اس سے پہلے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پارس اسپتال گئے اور بیمار لالو پرساد کو ان کی خیریت معلوم کی۔ ریاستی حکومت میں منگل پانڈے، شاہنواز حسین وغیرہ جیسے وزراکے علاوہ آر جے ڈی لیڈر ڈاکٹر رام چندر پوروے اور دیگر لیڈروں نے بھی لالو پرساد کا حال جاننے کے لیے اسپتال کا دورہ کیا۔
دہلی روانہ ہونے سے پہلے تیجسوی یادو نے پارس اسپتال کے باہر نامہ نگاروں سے کہا کہ لوگوں کی دعائیں کام آ رہی ہیں۔ لالو پرساد کی صحت میں بہتری آئی ہے۔ علاج دہلی میں ہوگا۔ وہاں ان کی صحت سے متعلق تمام چیزوں کی جانچ کی جائے گی۔ تیجسوی نے کہا کہ اگر لالو یادو کو گردے کی پیوند کاری کے لیے سنگاپور لے جانے کی ضرورت ہے تو انہیں وہاں لے جایا جائے گا۔ اس بارے میں ڈاکٹروں کی رائے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
تاہم ان کے کندھے میں فریکچر ہے۔ اس کے ساتھ دیگر بیماریوں کا بھی علاج کرنا پڑتا ہے۔ اگر ان کی صحت ٹھیک ہے تو انہیں سنگاپور لے جانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ نتیش کمار، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی جیسے لیڈر چاہتے ہیں کہ لالو پرساد جلد صحت یاب ہو جائیں۔ وزیر اعلیٰ روزانہ ان کی صحت کا فیڈ بیک لے رہے تھے۔
لالو پرساد نے بدھ کے روز ان سے ملنے آئے لوگوں کے ساتھ گفتگو کی۔ تاہم ان کی صحت میں بہتری کے بعد بھی میڈیکل رپورٹ میں ان کی صحت مستحکم بتائی گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد گزشتہ تین دنوں سے پارس اسپتال کے آئی سی یو میں داخل تھے۔