نیو یارک 21 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
جانوروں کے گردے کو پہلی بار انسانی جسم میں کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے۔ نیویارک میں این وائی یو لینگون ہیلتھ کے ڈاکٹروں نے سور کے جین میں تبدیلی کی اور اس کے گردے کو عورت میں ٹرانسپلانٹ کیا۔
یہ جانوروں سے انسانوں میں اعضاء کی پیوند کاری کی سمت میں ایک اہم پیش رفت سمجھا جاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹروں نے ایک دماغی طورپر مردہ عورت میں ایک سورکے گردہ کاٹرانسپلانٹ کیا۔خاتون کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ گردے کی پیوند کاری کا عمل گھر والوں کی اجازت کے بعد کیا گیا۔
سور کے گردے میں ایک شوگر مالیکیول ہوتا ہے جسے گلیکن کہتے ہیں۔ اس بات کا امکان ہے کہ انسانی مدافعتی نظام ٹرانسپلانٹ کے فورا بعد گردے کو مسترد کر دے۔ اس سے بچنے کے لیے ڈاکٹروں نے سور کے جین کو تبدیل کر دیا تھا۔ اس کے بعد سور کے گردے کو عورت کے جسم سے جوڑ دیا گیا۔ عورت کے مدافعتی نظام نے اسے قبول کر لیا اور گردے معمول کے مطابق کام کرنے لگے۔ ٹرانسپلانٹ سرجن رابرٹ مونٹگمری نے کہا کہ گردے کی پیوند کاری کرنے والے مریضوں کے لیے انتظار بڑی راحت کا باعث بن سکتا ہے۔ اس قسم کی ٹرانسپلانٹ مریض کو عارضی امداد فراہم کر سکتی ہے بشرط کہ اعضا کا عطیہ مل جائے۔