Urdu News

دنیا کو کورونا کی چار ہزار مختلف اقسام کا سامنا

دنیا کو کورونا کی چار ہزار مختلف اقسام کا سامنا

لندن ، 05 فروری (انڈیا نیرٹیو)

جمعرات کو برطانیہ کے ایک وزیر نے کہا کہ دنیا کو کورونا وائرس کی تقریبا ً چار ہزار مختلف اقسام کا سامنا ہے۔ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے، ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں نے اپنی ویکسین کو بہتر بنانے کے لیے تحقیق شروع کردی ہے۔کورونا کے برطانوی ، برازیلین اور جنوبی افریقی سمیت چار ہزار مختلف اقسام بتائے جارہے ہیں۔ ان میں سے بہت سے زیادہ متعدی ہیں۔ دسمبر میں برطانیہ میں کورونا کا ایک نیااسٹرین ملا۔ اس نے دنیا کے 80 سے زیادہ ممالک میں دستک دی ہے۔

برطانیہ کے ویکسین امور کے وزیر ندیم زہاوی نے کہا کہ موجودہ ویکسین کورونا کے نئے اسٹرین میں بھی پوری طرح موثر ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین بنانے والی کمپنیاںویکسین کو مزید موثربنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ دنیا میں کورونا کی تقریباً چارہزارمختلف اقسام ہیں۔

ان تمام اقسام کو نظر میں رکھتے ہوئے ماہرین اور سائنسدان کام کر رہے ہیں۔ اب تک دنیا میں جو ویکسین موجود ہیں یا اب تک جو ویکسین دریافت ہوچکا ہے اس میں بھی کورونا وائرس کی مدافعت کی طاقت موجود ہیں تاہم مزید بہتری کے لیے لوگ کام کر رہے ہیں۔ ہندستان میں تیار شدہ ویکسین میں مدافعت وافر مقدار میں موجود ہے۔ کورونا ویکسین بنیادی طور پر وائرس کے اثرات کو کم کرنے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔اس ویکسین میں  کورونا وائرس کو کم کرنے کی طاقت موجود ہے۔

دنیا کے سامنے ہندستان نے بہتر نمونہ پیش کرتے ہوئے ویکسین تیار کیا ہے۔ ہندستانی ویکسین کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک نے ویکسین کو بہت بہتر بتایا ہے۔

کورونا کے تمام اقسام میں ہندستانی ویکسین بہت کارگر ہے۔ برطانیہ میں نئے کورونا اسٹرین یا یوں کہہ لیں کہ کورونا کے دیگر اقسام میں بھی ہندستانی ویکسین بہت کار آمد ہے۔

Recommended