Urdu News

تین روزہ ’’سواستھ چنتن شیور‘‘ گجرات کے شہر کیوڑیا میں اختتام پذیر

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا

 

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے گجرات کے شہر کیوڑیا میں پانچ سے سات مئی 2022 تک چلنے والے چودہویں صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی کونسل کی کانفرنس ’’سواستھ چنتن شیور‘‘ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ ان کے ساتھ صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور نیتی آیوگ (صحت) کے رکن ڈاکٹر ڈی کے پال بھی تھے۔ اس تین روزہ کانفرنس میں ریاستوں کے وزرائے صحت، صحت کے سکریٹریوں، ریاستوں کے صحت سے متعلق نمائندوں، صحت اور خاندانی بہبود کے نمائندوں، نیتی آیوگ، آئی سی ایم آر اور سائنسدانوں نے شرکت کی۔

ڈاکٹر منڈاویا نے اپنے خطاب یہ بیان کرتے ہوئے شروع کیا ’’سِدھی (کامیابی) کسی بھی سنکلپ (عزم) کے لیے ایک رہنما قوت ہوتی ہے‘‘۔ 3 روزہ سواستھ چنتن مشن میں تقریباً 25 صحت اور طبی تعلیم کے وزراء کی شرکت کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’’ہم ریاستوں کے ذریعے بہترین عوامل کی نمائش کے باعث معلومات کے عمیق گہرائی مالامال ہوئے ہیں۔ اس نے صحت کے شعبے میں سرکاری اسکیموں کے موثر نفاذ سے متعلق  معلومات فراہم کی ہے‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’تمام ریاستوں نے ایک بہترین عمل اپنایا ہے اور اس طرح اب ہمارے پاس 25 سے زیادہ بہترین عوامل ہیں جن سے ہم سیکھ سکتے ہیں اور اِسے ملک بھر میں نافذ کرسکتے ہیں۔ مرکز کے اور ریاست کے اہداف اعزازی ہیں۔ یہ ریاست کا مقصد ہوگا جو مرکزی سطح پر پالیسی سازی کی تفصیل فراہم کرے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JEDY.jpg

تال میل کی وفاقیت کے جذبے میں کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویات نے کہا ’’ریاستی اہداف ہمیں قومی اہداف فراہم کرتے ہیں‘‘۔ انھوں نے کہا ’’وہ ہمیں مختلف پالیسیوں کے لیے راہ کا تعین کرنے کا عندیہ دیتے ہیں۔ سواستھ شیور نے ملک کے لیے ’’صحتمند کنبے‘‘ کی بنیاد رکھی ہے۔ ہمیں مصمم ارادہ اور یہ عہد کرنا چاہئے کہ انتیودیا کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے اپنے شہریوں کی بہتری کی غرض سے صحت کی پالیسیوں کے بہترین نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ صحت خدمات کی فراہمی کے لیے آخری میل تک کے شہری ہماری ترجیح ہونی چاہئیں‘‘۔

وزیر موصو ف نے زور دیا کہ ’’صحت کوئی تجارت نہیں بلکہ ہمارے لیے ایک سیوا ہے۔ ہم طبی سیاحت کو فروغ دینے اور ’ہندوستان  کے ذریعےمکمل صحت‘ اورہندوستان میں مکمل صحت‘ آنے والے وقت میں ہماری صحت حیاتیاتی نظام کے دو اہم ترین ستون ہیں جو ہندوستان کو عالمی صحت کا قائد بنانے کی راہ ہموار کریں گے‘‘۔

ڈاکٹر منڈاویا نے ہر کسی سے اپیل کی کہ وہ ’’جلدی شروع ہونے والی ’ٹی بی مریض/گاؤں اختیار کرنے‘ کی اسکیم میں شمولیت کریں جہاں کوئی بھی ٹی بی کے مریضوں میں سے کسی کو اپنا سکتا ہے اور ان کی بہتری کو یقینی بناسکتا ہے جس سے اُن کی بروقت تشخیص اور باقاعدہ علاج کی راہ ہموار ہوگی‘‘۔ انھوں نے کہا کہ’’ اس سے 2025 تک ٹی بی سے آزاد ہندوستان کا ہمارا مقصد پورا ہونے میں وسیع مدد ملے گی‘‘۔

ڈاکٹر منڈاویا نے  کیٹراریکٹ کی جراحت کے رُکے ہوئے معاملات کو صاف کرنے کے لیے قومی اقدامات کے لیے تعاون کرنے کے لیے مدعو کیا۔ انھوں نے ریاستی وزراء پر زور دیا کہ وہ ای-سنجیونی کے ذریعے ٹیلی مواصلات کو مقبول بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں تمام وزراء سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے ضلعی دوروں کے دوران اے بی ایچ ڈبلیو سیز کا دورہ کریں اور ذاتی طور پر اس اسکیم کی نگرانی کریں۔ اس نے کووڈ کے دوران کمیونٹی کو معیاری سے دیکھ بھال کی خدمات کی ہیں‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ٹیلی مشاوارات ہمارے صحت نظاموں کا مستقبل ہے اور ہمیں اسے بڑے پیمانے پر فروغ دینے کے تئیں کام کرنا چاہئے کیونکہ یہ آخری میل تک صحت خدمات فراہم کرنے کا ایک مکمل پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے‘‘۔

مرکزی وزیر نے ریاستوں میں آبھا-آیوشمان بھارت صحت کھاتہ کے نظام کو مقبول اور تیز کرنے کی درخواست کی۔ انھوں نے کہا ’’آیوشمان بھارت قومی ڈیجیٹل صحت مشن، صحت کے شعبے میں بھارت کو ایک ڈیجیٹل انقلاب میں لے جانے کے لیے ایک اہم اسکیم ہے۔ ہمیں جنگی پیمانے پر آبھا آئی ڈی وضع کرنے کے تئیں کام کرنا چاہئے۔ یہ اسکیم خدمت کی فراہمی کے ساتھ پرائیویسی کو یقینی بناتی ہے‘‘۔

ڈاکٹر منڈوایا نے  مرکزی وزارت کے ’میرا اسپتال‘ پورٹل کے بارے میں مزید معلومات فراہم کیں جو کہ سرکاری اسپتالوں میں خدمات کی فراہمی کے بارے میں مستفیدین/مریضوں کی تفصیلات کی معلومات کا پورٹل ہے۔ انھوں نے اجاگر ’’ہمیں اپنے طرزِ زندگی اور کھانے پینے پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔

ڈاکٹر منڈاویا نے بتایا کہ اس کانفرنس میں مرکزی اور ریاستی سرکاروں کے لیے شعبے پر مبنی اہداف فراہم کئے ہیں جن میں ٹی بی فری انڈیا اورموتیا بن کی جراحتوں کے رکے معاملوں کو صاف کرنا بھی شامل ہے۔ انھوں نے واضح کیا ’’کہ ہمیں صحت کے اہداف حاصل کرنے کے لیے جن بھاگی داری کی ضرورت ہے‘‘۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ موتیا بن کے آپریشن کرنے کے لیے یکم جون سے ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا جائے گا‘‘۔

انھوں نے چنتن شیور کی کامیابی کے لیے تمام ٹیموں کی اسے اتنے موثر طور پر نافذ کرنے کے لیے ان کے  کام کی تعریف کرتے ہوئے اپنا افتتاحی خطاب کیا۔ انھوں نے تمام ریاست کے وزرائے صحت کا شیور میں فعال طور پر شرکت کرنے کے لیے شکریہ بھی کیا۔ کیوڑیا میں تین روزہ چنتن شیور کے دوران ڈاکٹر منڈاویا نے سائیکل سواروں، ٹریکنگ اور یوگا کے لیے شرکت کرنے والوں کی قیادت بھی کی جو ان صحتمند طرز زندگی کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے کی گئی تھیں۔ مرکزی وزیر صحت نے14ویں سی سی ایچ ایف ڈبلیو کی ویب سائٹ کا افتتاح بھی کیا۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے واضح کیا کہ ’’چنتن شیور نے ہمیں صحت کے شعبے اور بنیادی خدمت کے فراہمی کے مختلف پہلوؤں سے متعلق اجتماعی بحث ومباحثے کا ایک مفید اشتراکی پلیٹ فارم فراہم کیا ہے‘‘۔ کووڈ-19 کے خلاف جدوجہد میں مرکز اور ریاستوں کی اشتراکی رسائی کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے 190 کروڑ کووڈ سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کا نمایاں سنگ میل حاصل کرنے پر ریاستوں کو مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم صحت کے شعبے میں ہندوستان کو ایک ’وشوگرو‘ بنانے کے تئیں عہد بند ہیں‘‘۔

ڈاکٹر وی کے پال  نے کہا کہ ’’یہ (چنتن شیور) ہندوستان کے مستقبل کے صحت کے حیاتیاتی نظام کا بلیو پرنٹ تیار کرنے کے لیے راہ ہموار کرے گا‘‘۔ انھوں نے چنتن شیور منعقد کرنے کے لیے مرکز اور ریاستوں کی صحت کی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔

سی سی ایچ ایف ڈبلیو کی 14ویں کانفرنس ،سواستھ چنتن شیور کے تیسرے دن،  ریاستوں، ہندوستان کے صحت عامہ کے جوابات اور کووڈ-19 سے حاصل سباق، مستقبل کی صحت کی ہنگامی صورتحال کے لیے ہندوستان کو تیار کرنے، ہندوستان میں مکمل صحت اور ہندوستان کے ذریعے مکمل صحت اورایک  صحتمند ہندوستان کے لیے روڈ میپ کے لیے  بہترین عوامل سے متعلق موضوعاتی اجلاس منعقد کئے گئے۔ہر ایک ریاست کے تجربات سے سیکھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی غرض سے ریاستوں کے ذریعے صحت انتظامیہ سے متعلق بہترین عوامل شراکت کئے گئے، جنھیں ریاستی وزرائے صحت اور ریاستی نمائندوں نے پیش کیا۔ علاوہ ازیں، صحت اور تندرستی کے مختلف معاملات پر تبادلہ خیال اور اجلاس ہوئے۔ مرکز اور ریاستوں نے، سب کے لیے قابل رسائی، قابل استطاعت اور یکساں صحت دیکھ بھال کے پروقار مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

ریاستی وزرائے صحت نے گذشتہ تین دنوں میں جس طرح سے کانفرنس کا انعقاد کیا،اس پر اظہار مسرت کیا اور  اس کانفرنس کا تصور کرنے اور انعقاد کرنے کے لیے مرکزی وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا جس نے سب کے لیے وسیع آموزشی ماحصل فراہم کیا ہے۔

اس تین روزہ کانفرنس کا مقصد مرکز اور ریاستوں کو ملک میں صحت کے حیاتیاتی نظام کے مستقبل کے روڈ میپ سے متعلق تبادلہ خیال کرنا، بحث کرنا اور سفارش کرنا ہے۔ علاوہ ازیں اس کا مقصد صحت کے شعبے کی مختلف مرکزی اور سرکاری اسکیموں کے نفاذ کا جائزہ لینا ہے۔

 

Recommended