Urdu News

‏مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے قومی پولیو ٹیکہ کاری مہم 2022‏ ‏‏کا افتتاح کیا

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا

 نئی دہلی،‏ 26 فروری 2022: ‏صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے آج وزارت صحت و خاندانی بہبود میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 2022 کے لیے قومی پولیو ٹیکہ کاری مہم کا افتتاح کیا۔ ‏

‏اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ‏‏ڈاکٹر منسکھ منڈاویا ‏‏نے کہا کہ "پولیو کے خلاف بھارت کی جنگ قابل تدارک بیماریوں کے خلاف بھارت کی صحت عامہ کی پالیسی کی کامیابی کی کہانی ہے۔ ہمیں چوکس رہنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ 5 سال سے کم عمر کے ہر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔ "‏

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004712V.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005UFE3.jpg

‏انھوں نے کہا کہ ہمارے معزز وزیر اعظم کی قیادت میں ‏‏یونیورسل ایمونائزیشن پروگرام‏‏ بچوں کو پہلے سے کہیں زیادہ بیماریوں سے بچانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے اور حالیہ دنوں میں نیوموکوکل کونجوگیٹ ٹیکہ (پی سی وی)، روٹا وائرس ٹیکہ اور خسرہ روبیلا ٹیکہ (ایم آر) جیسے کئی نئے ٹیکے متعارف کروائے گئے ہیں۔ مزید برآں، ہمارے بچوں کو اضافی تحفظ فراہم کرنے کے لیے حکومت نے ٹیکے کے ذریعے ان ایکٹو پولیو ٹیکہ کو بھی اپنے معمول کے ٹیکہ کاری پروگرام میں متعارف کرایا ہے۔ ڈاکٹر ‏‏منڈاویا ‏‏نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم اپنے بچوں کو زیادہ سے زیادہ بیماریوں سے بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں تاہم یہ ضروری ہے کہ اس پروگرام کے تحت ہمہ گیر ٹیکہ کاری پروگرام ہمارے ملک کے ہر بچے تک پہنچے۔‏

‏قومی ٹیکہ کاری کا دن منانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا، "صحت مند بھارت کا ہدف صرف اسی صورت میں حاصل کیا جاسکتا ہے جب ہمارے بچے صحت مند ہوں۔ مشن اندردھنش یا پولیو ویکسینیشن مہم کا مقصد بچوں کو اس طرح کی مہلک بیماریوں سے بچانا ہے۔ چونکہ ہمارے ہمسایہ ممالک اب بھی پولیو سے جوجھ رہے ہیں، ہمیں چوکسی برتنی چاہیے اور ویکسینیشن پروگرام کو جاری رکھنا چاہیے۔ آنے والے مہینوں میں 5 سال سے کم عمر کے 15 کروڑ سے زیادہ بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔ مستحکم مائیکرو پلاننگ کے ذریعے گھر گھر ٹیکہ کاری مہم چلائی جائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بچہ محروم نہ رہے۔ میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے تمام کارکنوں، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، روٹری کلب اور این جی اوز کو اس ٹیکہ کاری پروگرام کو عوامی حصے داری تحریک بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں جیسا کہ ہمارے معزز وزیر اعظم کا وژن تھا۔ میں تمام خاندانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو ٹیکہ لگوانے کے لیے آگے آئیں۔ "‏

‏مرکزی سکریٹری صحت نے قومی ٹیکہ کاری پروگرام کے نفاذ کے لیے کامیابیوں اور آگے بڑھنے کے راستے پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا، "اگرچہ بھارت پولیو سے پاک ہے لیکن پھر بھی یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم چوکسی برتیں۔ حفاظتی ٹیکوں کو یقینی بنانے کے لیے تمام ریاستوں میں ٹرانزٹ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں، اور سرحدوں پر مسلسل پلس پولیو کا نفاذ ہو رہا ہے کیونکہ ہمارے ہمسایہ ممالک اب بھی پولیو کے کیسز کی اطلاع دے رہے ہیں۔‏

‏پولیو نیشنل ٹیکہ کاری مہم اور پولیو نیشنل ٹیکہ کاری ڈے 2022 کے بارے میں (این آئی ڈی) :‏

‏ملک بھر میں 27‏ فروری 2022‏‏ کو پولیو نیشنل ایمونائزیشن ڈے 2022 (این آئی ڈی) کا انعقاد کیا جائے گا۔ بھارت وائلڈ پولیو وائرس کے خلاف آبادی کی قوت مدافعت نیز پولیو سے پاک حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے ہر سال ایک ملک گیر این آئی ڈی اور دو ذیلی قومی ٹیکہ کاری دن (ایس این آئی ڈی) کا انعقاد کرتا ہے۔‏‏ پولیو این آئی ڈی کے دوران 735 اضلاع میں تمام 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 15 کروڑ سے زائد بچوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ مہم کے دوران ملک بھر میں 7 لاکھ بوتھوں کے ذریعے بچوں کو پولیو کے قطرے فراہم کیے جائیں گے۔ تقریبا 24 لاکھ رضاکاروں اور 1.5 لاکھ نگرانوں کے ذریعہ تقریبا 23.6 کروڑ گھروں کا دورہ کیا جائے گا۔ ریاست میگھالیہ پہلے ہی 24 جنوری 2022 کو ریاست میں مہم چلا چکی ہے جبکہ میزورم مقامی وجوہات کی بنا پر یکم مارچ 2022 کو مہم چلانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انتخابات کی پابند ریاستیں اترپردیش اور منی پور بالترتیب 20 مارچ اور 24 مارچ 2022 کو پولیو این آئی ڈی کے انعقاد کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ‏

‏بوتھ سرگرمیوں کے بعد اگلے دو سے پانچ دنوں کے دوران گھر گھر گشت (موپ اپ راؤنڈز) لگائے جائیں گے تاکہ بوتھوں پر ٹیکہ لگوانے سے محروم بچوں کی شناخت کی جاسکے اور انھیں ٹیکہ لگایا جاسکے۔ ٹرانزٹ میں بچوں کو ٹیکہ لگانے کے لیے بس ٹرمینلز، ریلوے اسٹیشنوں، ہوائی اڈوں اور فیری کراسنگوں پر بھی ویکسینیشن ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بچہ زندگی بچانے والی خوراک سے محروم نہ ہو۔ ‏

‏بھارت ایک دہائی سے زائد عرصے سے پولیو سے پاک ہے، وائلڈ پولیو وائرس کا آخری معاملہ 13 جنوری 2011 کو آیا تھا۔ تاہم بھارت افغانستان اور پاکستان کے ہمسایہ ممالک سے ملک میں پولیو وائرس کے دوبارہ داخلے کو روکنے کے لیے چوکس ہے جہاں وائلڈ پولیو وائرس اس بیماری کا سبب بنتا رہتا ہے۔ ‏

‏اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ وبا کے دوران حفاظت کے لیے تمام ضوابط کی پابندی تمام کوویڈ مناسب رویوں (سی اے بی) پر عمل کرتے ہوئے کی جائے جیسے بوتھوں پر بھیڑ بھاڑ کو روکنا، جسمانی فاصلہ برقرار رکھنا، ماسک پہننا، ہاتھ دھونا اور ہوا دار ماحول میں پولیو کے قطرے دینا۔‏

‏اس میٹنگ میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے اے ایس ڈی اے ایس اور ایم ڈی جناب وکاس شیل، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب اشوک بابو، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر روڈریکو ایچ اوفرن اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔‏

Recommended