Categories: صحت

کھیل کود کے کابینی وزیرجناب کرن رجیجونے 17سال سے کم عمرکی خواتین کی فٹبال ٹیم کے ارکان سے ملاقات کی اور 2020عالمی کپ کے منسوخ ہونے کے باوجود مستقبل کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی

<div class="container">
<p class="pull-right"></p>

<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<div class="MinistryNameSubhead text-center">

Union Sports Minister

<span id="ltrSubtitle"></span></div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20"></div>
<div class="pt20"></div>
نئی دہلی ، یکم ؍دسمبر: کھیل کود کے کابینی وزیرجناب کرن  رجیجونے 17سال سے کم عمرکی خواتین کی فٹبال ٹیم کے ارکان سے ملاقات کی اور کوروناوائرس کی وباکے باعث اس سال  2020عالمی کپ کے منسوخ  ہونے کے باوجود مستقبل کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی اورانھیں مستقبل کے لئے بہترتیاری کرنے کے لئے ہمت بڑھائی ۔ جناب رجیجونے ورچوول ویبنارکے ذریعہ ملک کے مختلف حصوں  سے ہندوستانی یو-17فٹبال ٹیم کے  ارکان  کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔اس میٹنگ میں اے آئی ایف ایف کے صدررکن پروفل پٹیل ،  یو-17ٹیم کے ہیڈکوچ ، تھامس ڈینربی اورہندوستان کی کھیل کی اتھارٹی کے ڈی جی سندیپ پردھان بھی موجود تھے ۔
<h4 style="text-align: right;"> ورچوول ویبنارکے ذریعہ</h4>
خواتین کی یو-17عالمی کپ اس سال ہوناتھا جس کی میزبانی ہندوستان کو کرنی تھی ، لیکن کوروناوائرس وباء کے باعث اسے ملتوی کردیاگیااور اب اسے فروری -مارچ 2021میں منعقد کیاجائے گا۔ ظاہرہے کہ اس کی وجہ یہ ٹورنامنٹ منسوخ ہوگیا اوراب 2022میں ہونے والے ٹورنامنٹ کی میزبانی ہندوستان کرے گا۔ یہ ایسی کچھ کھلاڑیوں کے لئے باعث زک ثابت ہوگا جن کی عمر 2022عالمی کپ سے پہلے 17سال سے زیادہ ہوجائے گی ، لہذا وہ اس ٹورنامنٹ کے لئے نااہل ہوجائیں گے ۔
<h4 style="text-align: right;">کھیل کود کے کابینی وزیر</h4>
کھیل کود کے مرکزی جناب رجیجونے کہا‘‘حالانکہ یو-17کے کھلاڑی ناامید ی کا شکارہیں البتہ انھیں اپنی توانائی اور جذبے کو بلند رکھنا چاہیئے ۔ ان کی زندگی کا ابھی آغاز ہواہے اوریہ ان کاقصورنہیں کہ اس سال عالمی کپ منعقد نہیں ہورہا۔ میں اے آئی ایف ایف کا یہ یقین دہانی کرانے کے لئے شکریہ اداکرتاہوں کہ ہندوستان 2022کے لئے بدستورمیزبان رہے گا۔ مجھے اس بات پرافسوس ہے کہ موجودہ ٹیم کی کچھ ارکان کو  عمرکے باعث 2022کا عالمی کپ کھیلنے کاموقع نہیں مل پائے گا لیکن انھیں فکرکرنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ انھیں یو-20عالمی کپ کھیلنے کا موقع حاصل ہوگا.
<h4 style="text-align: right;">جناب کرن  رجیجونے</h4>
‘‘بہت زیادہ افسوس ہے کہ اس سال عالمی کپ نہیں ہورہاہے. حالانکہ سرکارنے ہماری بہت زیادہ مدد کی ہے ۔ تمام کھلاڑی ہماری توقعات سے زیادہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے کے لئے تیارتھے.  ۔نوجوان لڑکیوں کو امید کادامن نہیں چھوڑنا چاہیئے کیونکہ انھیں کئی اورمواقع بھی حاصل ہوں گے ۔جو کھلاڑی یو-17ٹیم کاحصہ ہیں.  انھیں یو-20ٹیم میں بھیجاجائے گا۔ ہمارا طویل مدتی نظریہ ہے کہ اس ٹیم میں سے بڑے پیمانے پرکھلاڑی 2026ایشیائی گیمس اور2027عالمی کپ کے انعقاد کے وقت تک تیارہوجائیں گی ۔ ’’جناب پٹیل نے مزید کہاکہ تربیتی کیمپوں کے دوبارہ شروع ہونے پراے آئی ایف ایف اس بات کویقینی بنائے گا. کہ طویل مدتی اندرون ملک کیمپ اوردوستانہ مقابلے نیز اندرون ملک مقابلے منعقد کئے جائیں گے ۔
<h4 style="text-align: right;"><a href="https://urdu.indianarrative.com/sports/prime-minister-modi-remember-major-dhyan-chand-11215.html">کم عمرکی خواتین کی فٹبال ٹیم</a></h4>
خواتین کی یو-17ٹیم کے  ہیڈ کوچ تھامس ڈینربی نے کہا. ‘‘یہ ایک شاندارٹیم اورانھیں اس ٹورنامنٹ کے لئے بہت زیادہ سخت تربیت دی گئی تھی ۔ اس ٹیم نے مختلف ٹورنامنٹوں  اورنمائشی کھیلوں میں  بہترین کارکردگی کا اظہارکیاہے. اورجب ہم نے مارچ میں کیمپ ختم کیاتو بہت اچھے آثارسامنے تھے ۔ مجھے امیدہے کہ کیمپ جلد ہی دوبارہ شروع ہوگا. اورکھلاڑیوں کو پتہ چلے گا کہ وہ 2022کے عالمی کپ کے لئے تیاری کریں ۔ میراایسا خیال ہے کہ ہم 2022کے عالمی کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔

 

<img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038OVW.jpg" alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038OVW.jpg" />

Union Sports Minister

</div>
</div>
<div class="section1">
<div id="frst_t">
<div id="arr_rm">
<div class="sticky-social_mb"></div>
</div>
</div>
</div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago