مرکزی وزارت صحت میں سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے ٹیکہ انتظامیہ کے مجاز گروپ(کو-ون)کے صدر اور قومی کووڈ- 19 ٹیکہ انتطامیہ ماہرین گروپ (این ای جی وی اے سی)کے رکن ڈاکٹر رام ایس شرما کے ساتھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹریز ،پرنسپل سکریٹریز اورصحت اور خاندانی فلاح و بہبودکے سکریٹریز کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آج ایک اعلیٰ سطحی تجزیاتی میٹنگ کی صدارت کی ۔اس میٹنگ میں یکم مارچ 2021 سے جاری ملک گیر ٹیکہ کاری پروگرام کے اگلے مرحلے کی حالت اور اس کی رفتار کا جائزہ لیا گیا ۔
ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر تمام سرکاری اسپتالوں اور طبی مراکز کے ساتھ ساتھ ایسے تمام پرائیویٹ اسپتال بھی ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر کام کرسکتے ہیں جو مرکزی حکومت کی صحت اسکیم (سی جی ایس ایچ) ،آیوشمان بھارت -پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی –پی ایم جے اے وائی) اور ریاستی صحت بیمہ اسکیم سے منسلک ہیں اور ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر کام کرنے کیلئے طے کئے گئے کچھ متعینہ پیمانوں کی تعمیل کررہے ہیں ۔
مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ٹیکہ کاری کی موجودہ حالت پر تفصیلی پیش کش کے بعد انہوں نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درج ذیل نکات پر عمل کرنے کی اپیل کی:
- ایسے تمام پرائیوٹ اسپتالوں کی 100فیصد صلاحیت کا استعمال کرنا اور انہیں کووڈ ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر موثر طریقہ سے کام کرنے کیلئے ان کا استعمال کرنا ہے جو آیوشمان بھارت -پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی –پی ایم جے اے وائی)،مرکزی حکومت کی صحت اسکیم (سی جی ایس ایچ) اور ریاستی صحت بیمہ اسکیم سے منسلک ہے ۔ٹیکہ کاری پروگرام کیلئے ایسے پرائیوٹ اسپتالوں کی مکمل صلاحیت کے استعمال کو یقینی بنانے کیلئے ان کے ساتھ مسلسل تعاون کو جاری رکھنا۔
- ایسے تمام پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی ٹیکہ کاری مرکز بنائے جانے کیلئے اجازت دی جاسکتی ہے جو درج بالا تین زمروں کے تحت منسلک نہیں ہیں لیکن ان کے پاس وافر تعداد میں ٹیکہ لگانے والے ملازمین ،ٹیکہ لگائے گئے لوگوں کو نگرانی کیلئے مناسب جگہ ، مکمل کولڈ چین مینجمنٹ اور اے ای ایف آئی کا پورا انتظام ہے ۔ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی حکومت ایسے اسپتالوں کو بھی ٹیکہ کاری مرکز بنائے جانے کیلئے آگے بڑھ کر کام کریں۔
- اس مرحلہ کے تحت اسکیم کے مطابق اجلاس میں تمام ٹیکہ کاری مراکز پر آسانی کے ساتھ اور بلا رکاوٹ ٹیکہ کاری کا انتظام کرنے کیلئے تمام اسپتالوں (سرکاری اور پرائیوٹ) کو وافر مقدار میں ٹیکے کی خوراک تقسیم کرنے کو یقینی بنایا جائے۔پھر سے دوہرایا گیا کہ کووڈ ٹیکوں کی کوئی کمی نہیں ہے لہٰذا تمام ٹیکہ کاری مراکز پر وافر مقدار میں ٹیکے دستیاب کرائے جانے چاہئے۔ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ٹیکے کا ذخیر ہ ،بفر اسٹاف ریاستی یا ضلعی سطح پر نہیں کیا جانا چاہئے۔مرکزی حکومت کے پاس وافر مقدار میں ٹیکے دستیاب ہیں اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی ضرورت کے مطابق ٹیکے مہیا کرائے جائیں گے۔
- تمام پرائیوٹ ٹیکہ کاری مراکز کو بھیڑ پر کنٹرول کے ضابطوں کی تعمیل کرتے ہوئے لوگوں کے بیٹھنے ، پینے کا پانی مہیا کرانے اور مستفیدین کے دستخط لینے وغیرہ کی سہولیات پر عمل کرنا ہوگا۔انہیں فیض حاصل کرنے والے شہریوں کے درمیان کووڈ۔19 سے متعلق رہنما ہدایات کی تعمیل کو بھی یقینی بنانا ہوگا ۔ریاستی اور ضلع انتظامہ اس انتظام کو بنائے رکھنے میں سرگرمی سے تعاون کریں گے ۔
- ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پرائیویٹ اسپتالوں سے صلاح و مشورے کے بعد ٹیکہ کاری کے ٹائم ٹیبل کے مطابق ایک مہینے میں کم از کم 15 دن ٹیکہ کاری کیلئے یقینی بنانا چاہئے ۔
- کو-ون 2.0 پورٹل کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ تمام اہل شہری مستفیدین کی تفصیلات اس پر آسانی سے درج ہوسکیں۔اس پورٹل کو ٹیکہ کاری پروگرام کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر موثر طریقہ سے استعمال کیا جانا چاہئے۔
مرکزی وزارت صحت میں سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے ٹیکہ انتظامیہ کے مجاز گروپ(کو-ون)کے صدر اور قومی کووڈ- 19 ٹیکہ انتطامیہ ماہرین گروپ (این ای جی وی اے سی)کے رکن ڈاکٹر رام ایس شرما کے ساتھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹریز ،پرنسپل سکریٹریز اورصحت اور خاندانی فلاح و بہبودکے سکریٹریز کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آج ایک اعلیٰ سطحی تجزیاتی میٹنگ کی صدارت کی ۔اس میٹنگ میں یکم مارچ 2021 سے جاری ملک گیر ٹیکہ کاری پروگرام کے اگلے مرحلے کی حالت اور اس کی رفتار کا جائزہ لیا گیا ۔
ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر تمام سرکاری اسپتالوں اور طبی مراکز کے ساتھ ساتھ ایسے تمام پرائیویٹ اسپتال بھی ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر کام کرسکتے ہیں جو مرکزی حکومت کی صحت اسکیم (سی جی ایس ایچ) ،آیوشمان بھارت -پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی –پی ایم جے اے وائی) اور ریاستی صحت بیمہ اسکیم سے منسلک ہیں اور ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر کام کرنے کیلئے طے کئے گئے کچھ متعینہ پیمانوں کی تعمیل کررہے ہیں ۔
مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ٹیکہ کاری کی موجودہ حالت پر تفصیلی پیش کش کے بعد انہوں نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درج ذیل نکات پر عمل کرنے کی اپیل کی:
- ایسے تمام پرائیوٹ اسپتالوں کی 100فیصد صلاحیت کا استعمال کرنا اور انہیں کووڈ ٹیکہ کاری مرکز کے طور پر موثر طریقہ سے کام کرنے کیلئے ان کا استعمال کرنا ہے جو آیوشمان بھارت -پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی –پی ایم جے اے وائی)،مرکزی حکومت کی صحت اسکیم (سی جی ایس ایچ) اور ریاستی صحت بیمہ اسکیم سے منسلک ہے ۔ٹیکہ کاری پروگرام کیلئے ایسے پرائیوٹ اسپتالوں کی مکمل صلاحیت کے استعمال کو یقینی بنانے کیلئے ان کے ساتھ مسلسل تعاون کو جاری رکھنا۔
- ایسے تمام پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی ٹیکہ کاری مرکز بنائے جانے کیلئے اجازت دی جاسکتی ہے جو درج بالا تین زمروں کے تحت منسلک نہیں ہیں لیکن ان کے پاس وافر تعداد میں ٹیکہ لگانے والے ملازمین ،ٹیکہ لگائے گئے لوگوں کو نگرانی کیلئے مناسب جگہ ، مکمل کولڈ چین مینجمنٹ اور اے ای ایف آئی کا پورا انتظام ہے ۔ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی حکومت ایسے اسپتالوں کو بھی ٹیکہ کاری مرکز بنائے جانے کیلئے آگے بڑھ کر کام کریں۔
- اس مرحلہ کے تحت اسکیم کے مطابق اجلاس میں تمام ٹیکہ کاری مراکز پر آسانی کے ساتھ اور بلا رکاوٹ ٹیکہ کاری کا انتظام کرنے کیلئے تمام اسپتالوں (سرکاری اور پرائیوٹ) کو وافر مقدار میں ٹیکے کی خوراک تقسیم کرنے کو یقینی بنایا جائے۔پھر سے دوہرایا گیا کہ کووڈ ٹیکوں کی کوئی کمی نہیں ہے لہٰذا تمام ٹیکہ کاری مراکز پر وافر مقدار میں ٹیکے دستیاب کرائے جانے چاہئے۔ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ٹیکے کا ذخیر ہ ،بفر اسٹاف ریاستی یا ضلعی سطح پر نہیں کیا جانا چاہئے۔مرکزی حکومت کے پاس وافر مقدار میں ٹیکے دستیاب ہیں اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی ضرورت کے مطابق ٹیکے مہیا کرائے جائیں گے۔
- تمام پرائیوٹ ٹیکہ کاری مراکز کو بھیڑ پر کنٹرول کے ضابطوں کی تعمیل کرتے ہوئے لوگوں کے بیٹھنے ، پینے کا پانی مہیا کرانے اور مستفیدین کے دستخط لینے وغیرہ کی سہولیات پر عمل کرنا ہوگا۔انہیں فیض حاصل کرنے والے شہریوں کے درمیان کووڈ۔19 سے متعلق رہنما ہدایات کی تعمیل کو بھی یقینی بنانا ہوگا ۔ریاستی اور ضلع انتظامہ اس انتظام کو بنائے رکھنے میں سرگرمی سے تعاون کریں گے ۔
- ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پرائیویٹ اسپتالوں سے صلاح و مشورے کے بعد ٹیکہ کاری کے ٹائم ٹیبل کے مطابق ایک مہینے میں کم از کم 15 دن ٹیکہ کاری کیلئے یقینی بنانا چاہئے ۔
- کو-ون 2.0 پورٹل کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ تمام اہل شہری مستفیدین کی تفصیلات اس پر آسانی سے درج ہوسکیں۔اس پورٹل کو ٹیکہ کاری پروگرام کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر موثر طریقہ سے استعمال کیا جانا چاہئے۔