Urdu News

ملک میں برسرکار ایمس سے متعلق اپڈیٹ

ایمس

 نئی دہلی،  5/اپریل 2022 ۔ پردھان منتری سواتھ سرکشا یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) کے تحت 22 نئے ایمس کے قیام کو منظوری دی گئی ہے۔ ان نئے ایمس میں سے 6 جنھیں اسکیم کے پہلے مرحلے میں منظوری دی گئی تھی، نے اپنی خدمات 2013 سے پہلے شروع کردی تھی اور اب وہ پوری طرح سے کام کررہے ہیں۔ 2015 سے 2020 کے دوران مزید 16 ایمس کو منظوری دی گئی تھی۔ اس میں رائے بریلی کا ایمس بھی شامل ہے جسے اصلاً 2009 میں منظوری دی گئی تھی لیکن 2017 میں نظر ثانی شدہ لاگت تخمینہ کو منظوری دی گئی۔ ان 16 ایمس میں سے 10 نئے ایمس میں ایم بی بی ایس کلاسیز اور او پی ڈی خدمات شروع ہوچکی ہیں۔ دوسرے دو ایمس میں صرف ایم بی بی ایس کلاسیز شروع ہوئی ہیں۔ 6 ایمس میں محدود پیمانے پر آئی پی ڈی خدمات بھی جاری ہیں۔

نئی دہلی میں واقع ایمس چھ دہائیوں سے زیادہ کے عرصہ سے کام کررہا ہے اور اس نے ٹیچنگ / لرننگ، ریسرچ اور مریضوں کی دیکھ بھال کے شعبے میں ملک اور بین الاقوامی سطح پر خود کو ایک پریمیر انسٹی ٹیوٹ کے طور پر قائم کیا ہے۔ نئی دہلی واقع ایمس کے مقابلے میں پی ایم ایس ایس وائی کے تحت قائم کئے گئے چھ نئے ایمس قیام کے مختلف مراحل پر ہیں، تاہم پی ایم ایس ایس وائی کے پہلے مرحلے میں منظور کئے گئے چھ ایمس یعنی رشی کیش، جودھپور، رائے پور، پٹنہ، بھوپال، بھونیشور میں واقع ایمس میں ان ایمس کے لئے جن 18 اسپیشلٹی شعبوں کا تصور کیا گیا ہے، کام کررہے ہیں۔ مزید برآں بھونیشور ، جودھپور اور رشی کیش میں واقع ایمس میں سبھی 17 سپر اسپیشلٹی شعبے کام کررہے ہیں، جبکہ بھوپال، پٹنہ اور رائے پور میں واقع ایمس میں کام کررہے ایسے شعبوں کی تعداد بالترتیب 14، 14 اور 13 ہے۔ گورکھپور اور رائے بریلی میں واقع ایمس میں ایم بی بی ایس کلاسیز، او پی ڈی خدمات اور جزوی آئی پی ڈی خدمات شروع ہوگئی ہیں۔

صحت و کنبہ بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے یہ بات آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتائی۔

Recommended