Urdu News

ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن: ملک میں ہر چوتھا نوجوان ہائی بلڈ پریشر کا شکار

ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن: ملک میں ہر چوتھا نوجوان ہائی بلڈ پریشر کا شکار

10 فیصد بی پی کنٹرول میں ہے: آئی سی ایم آر: آج ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن ہے۔

نئی دہلی، 17 مئی (انڈیا نیرٹیو)

ملک میں ہر چوتھا نوجوان ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور ان میں سے صرف 10 فیصد کا ہائی بلڈ پریشر کنٹرول میں ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملک کے نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اسے قومی ترجیح کے زمرے میں رکھتے ہوئے ضروری اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ اس سلسلے میں بیماری کا جلد پتہ لگانا اور علاج بہت ضروری ہے۔

مرکزی وزارت صحت، آئی سی ایم آر اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن دہلی کے ذریعہ مشترکہ طور پر تیار کردہ اس رپورٹ میں 19 ریاستوں کے 101 اضلاع کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس میں 20 لاکھ سے زیادہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض شامل ہیں۔ اس کام میں 13,821 صحت مراکز شامل ہیں۔یہ بیماری شہروں کی نسبت دیہی لوگوں میں کم ہے۔

اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ تقریباً 33 فیصد شہری اور 25 فیصد دیہی آبادی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔ دیہی علاقوں میں دس میں سے صرف ایک اور شہری آبادی میں چار میں سے ایک شخص بلڈ پریشر کے مسئلے پر قابو پا سکتا ہے۔ سنگین بات یہ ہے کہ 60-70 فیصد لوگ یہ نہیں جانتے کہ وہ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں جب تک یہ مسئلہ بڑھ نہیں جاتا۔

بلڈ پریشر کیا ہے؟

بلڈ پریشر کی سطح کا تعین اس بنیاد پر کیا جاتا ہے کہ دل کتنا خون پمپ کرتا ہے اور شریانوں میں خون کے بہاؤ کے خلاف مزاحمت کی مقدار۔ شریانوں کا جتنا زیادہ تنگ ہونا اور آپ کے دل سے جتنا زیادہ خون پمپ کیا جاتا ہے، بلڈ پریشر اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔ بلڈ پریشر کی سطح 120/80 mmHgکو نارمل سمجھا جاتا ہے۔

باقاعدہ علاج ضروری ہے

بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے بطور علاج توجہ کی ضرورت ہے۔ طرز زندگی میں تبدیلیاں ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور ان کا انتظام کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ تاہم جن لوگوں کا بلڈ پریشر بہت زیادہ رہتا ہے اور عام اقدامات سے اسے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا، ڈاکٹر انہیں ادویات دے سکتے ہیں، تاکہ دل کی بیماریوں کے خطرے سے بچا جا سکے۔

یوگا اور باقاعدہ ورزش سے فٹ رہیں

ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ اگر لوگ یوگا اور مراقبہ کریں تو اس بیماری سے کافی حد تک بچا جا سکتا ہے۔ دن کا آغاز یوگا اور ورزش سے کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر ہے تو باقاعدہ دوائیں لیں۔

Recommended